بتائیے آخر کیا کروں؟
میں انجینئر بننا چاہتا تھا۔ ایک سال سائنس کے مضامین پڑھے پاس نہ ہوا۔ اس وقت سوچا یہ مضامین میرے رحجان کے مطابق نہ تھے پھر میں نے سوچا وکیل بن جائوں مگر اس کے لیے گریجویٹ ہونا ضروری ہے۔ بڑے بھائی بینک میں جاب کرتے ہیں۔ مجھے کامرس کے مضامین سے دلچسپی نہیں۔ میں چاہتا ہوں ایسی فیلڈ کا انتخاب کروں جس سے دلچسپی ہو۔ (ثاقب،ساہیوال)
مشورہ:یہ فیصلہ آپ کو خود کرنا ہے کہ کن مضامین سے دلچسپی ہے لیکن ایک سال تک پڑھنے اور فیل ہونے کے بعد نہیں بلکہ کالج میں داخلہ لینے سے پہلے۔ جب داخلہ مل جائے تو تمام تر توجہ اور محنت کے ساتھ پاس ہونے کی کوشش کریں۔ وقت کا درست استعمال ذہنی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے۔
شوہر کا کزن دماغی طور پر ٹھیک نہیں
میرے شوہر کا کزن دماغی طور پر ٹھیک نہیں ہے۔ ایک بار اس نے چھوٹے بھائی کا گلا دبا دیا‘ بڑی مشکل سے گھر والوں نے چھڑایا۔ اس کے اندر اچانک اتنی طاقت آجاتی ہے کہ کئی کئی لوگ مل کر سنبھالتے ہیں اور مشکل ہوتی ہے۔ اس کی والدہ سمجھتی ہیں کہ اس پر کچھ اثرات ہیں جو یہ اتنا طاقتور ہوجاتا ہے۔ میں اس سے بہت ڈرتی ہوں۔ گھر والے کہتے ہیں تم جتنا ڈرو گی یہ اتنا ہی ڈرائے گا۔ (مسزشیخ، بہاولپور)
مشورہ:شدید ذہنی امراض کا شکار لوگ اپنے اور دوسروں کیلئے خطرہ ہوتے ہیں انہیں اس قدر آزاد نہیں رکھا جاسکتا کہ وہ کسی کا گلا دبا دیں یا اچانک حملہ کردیں۔ ایسے لوگوں کو اثر، اثرات کے زیر اثر سمجھ کر خصوصی رعایت مل جاتی ہے جو ان کی کیفیت کو مزید خراب کر دیتی ہے۔ آپ اس سے محتاط رہیں۔ گھر والوں کو بھی بتائیں کہ علاج سے اس کے پرتشدد رویے کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ زیادہ طاقت کا ظاہر ہونا بھی بیماری کی علامت ہے۔
جھوٹا الزام لگا کر شوہر نے طلاق دیدی
میں نے ہر حال میں زندگی گزارنے کی کوشش کی پھر بھی ایک روز جھوٹا الزام لگا کر شوہر نے طلاق دے دی۔ اس نے پہلے دن سے کہہ دیا تھا کہ وہ کسی اور لڑکی کو پسند کرتا ہے۔ اس واقعے کو چھ ماہ ہوئے ہیں۔ میں بوڑھی نظر آنے لگی ہوں‘ گھر والوں کا سلوک بھی اچھا نہیں۔ اب ایک بوجھ ہوں۔ رو رو کر آنکھوں کے گرد حلقے پڑ گئے ہیں۔کچھ بھی اچھا نہیں لگتا۔ اکثر سوچتی ہوں میں دنیا میں اب ایک بوجھ ہوں۔(ک، راولپنڈی)
مشورہ:زندگی کا مشکل حصہ آپ نے گزاردیا، اب حوصلے کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کریں۔ یہ غم جو پہنچا ماضی کا حصہ بن چکا ہے، جو صدمہ پہنچنا تھا پہنچ چکا۔ اب یہ سب دوبارہ ہونے والا نہیں۔ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے نئے عزم اور ہمت سے اٹھیں اور کام کریں۔ تعلیم یافتہ ہیں تو جاب کرلیں ورنہ اپنے رحجان کے مطابق کوئی ہنر سیکھ کر آمدنی کاذریعہ بنائیں۔ جو لوگ اپنے اور دوسروں کیلئے فائدہ پہنچانے والے ہوتے ہیں ان کیساتھ لوگوں کا سلوک برا نہیں رہتا۔
ہم سب بہت ہی اداس ہیں
ایک ماہ قبل ہمارے بڑے بھائی اپنی بیوی کے ساتھ الگ گھر میں چلے گئے۔ ان کی بیوی کو ہم سے بہت شکایات رہتی تھیں مگر بھائی کے جانے سے ہم سب ہی بہت اداس ہیں اور امی تو ایک ماہ سے مسلسل رو رہی ہیں۔ بھائی امی سے ملنے آتے ہیں، ان کی بیوی نہیں آتیں۔ ہم لوگ بھائی سے پوچھتے ہیں تو وہ کوئی جواب نہیں دیتے۔ ہمیں حیرت ہوتی ہے، ہمارے والد کو بھائی کے گھر سے جانے کا غم نہیں۔ امی کی غلطی اتنی سی ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں یعنی ہماری حمایت کرتی تھیں۔(ساجدہ، پشاور)
مشورہ:ایک نہ ایک دن تو ہر ایک کا علیحدہ گھر بنتا ہے۔ کوئی حرج نہیں اگر آپ کے بھائی نے علیحدہ رہنا شروع کردیا۔ اس تبدیلی کو خوشی کے ساتھ قبول کرنا چاہیے۔ تعلقات اچھے ہوں گے تو وہ اب بھی آپ لوگوں کا خیال رکھ سکتے ہیں۔ والدہ سے ملنے آنا یہ ظاہر کررہا ہے کہ وہ علیحدہ رہتے ہوئے بھی آپ کے قریب ہیں۔ ان کی بیوی کے بارے میں زیادہ بات نہ کریں ورنہ بھائی سے تعلقات میں فرق آسکتا ہے۔
نیند نہیں آتی
آج کل امتحان کی تیاری کررہا ہوں۔ سارے دوست رات بھر جاگ کر پڑھتے ہیں اور میں دن میں پڑھتا ہوں۔ دوپہر کے بعد سے یہ خیال آنے لگتا ہے کہ رات کو نیند نہیں آئے گی کیونکہ واقعی مجھے رات کو نیند نہیں آتی۔ پڑھنے میں بھی دل نہیں لگتا (جواد، نواب شاہ)
بے خوابی اور پڑھنے میں دل نہ لگنا دو الگ مسائل ہیں۔ اگر پڑھنے میں دل لگے گا تو بے خوابی کی شکایت ختم ہو جائے گی۔ آج سے نیند نہ آنے کا خیال ذہن میں لانا چھوڑ دیں۔ بلکہ پڑھے جانے والے مضامین کو تقسیم کرلیں اس طرح کہ ایک حصہ صبح پڑھا جائے اور دوسرا حصہ شام کو پڑھیں۔ رات کو سونے سے قبل پڑھے جانے والے مضامین کو دہرانا شروع کریں، اس طرح اطمینان کا احساس ہوگا۔ ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے انجام دینے والے پرسکون اور قدرتی نیند سے محروم نہیں رہتے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں