محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! مرشد پاک سورئہ الم نشرح کے حوالے سے دو مشاہدے مجھے اور یاد آگئے میرے سالے کا بیٹا تین چار روز ہوئے پیدا ہوا تو تیسرے چوتھے دن اس کا چھوٹا پیشاب بند ہوگیا کچھ گھریلو ٹوٹکے آزماتے رہے تھک ہار کر ڈاکٹر کو دکھایا اس نے کوئی دوائی وغیرہ دی‘ شام ہوگئی بچے کو پیشاب نہ آیا میری ساس نےپریشانی کے عالم میں میری اہلیہ کو فون کیا ‘غالباً عصر کے بعد کا وقت تھا صبح دن چڑھے بچے پر ٹوٹکے اور ادویات آزمانا شروع کیں۔ فون سن کر اہلیہ نے مجھے بتایا کہ امی کا فون آیا تھا اور وہ کافی پریشان تھیں‘ بچے کا پیٹ پھول رہا ہے وغیرہ وغیرہ میں نے اہلیہ سے کہا شیخ الوظائف فرماتے ہیں کہ سڑک کی ٹریفک کھلوانے اور انسانی وجود کی ٹریفک کے لیے سورئہ الم نشرح بے مثال ہے‘ تم دوبارہ اپنی والدہ کو فون کرو اور اسے بتائو کہ اوّل و آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف کے 41بار سورئہ الم نشرح بمعہ تسمیہ پڑھ کر پانی پر دم کریں اور وہ پانی بچے کو وقتاً فوقتاً پلائیں ‘اہلیہ نے موبائل پر اپنی ماں کو ساری ترتیب بتادی۔ اتفاق سے اس وقت ان کے پاس میرے سسر کے بڑے بھائی بچے کا حال پوچھنے آئے ہوئے تھے انہوںنے اسی ترتیب سے سورئہ الم نشرح پڑھ کر دم کردیا‘ مرشد پاک میری ساس نے کچھ ہی دیر بعد فون کیا اور کہنے لگی دم کیے ہوئے پانی کو چھوٹی چمچ سے چند قطرے بچے کے حلق میں ڈالے ادھر دم ہوئے پانی کے چند قطرے حلق سے نیچے اترے ادھر چھوٹا پیشاب بچے کا جاری ہوگیا۔ جو بچہ سارا دن تکلیف سے تڑپتا اور روتا رہا سارے گھر والوں کو علیحدہ پریشانی میں ڈالے رکھا‘ چند قطرے سورئہ الم نشرح کے دم شدہ پانی کے حلق میں اترتے ہی سارے گھر میں سکون آگیا۔ اسی رات کا ایک اور مشاہدہ عرض کرتا ہوں رات کے تقریباً دس بجے کا وقت تھا‘ میں سونے کی تیاری کررہا تھا کہ میرے والد صاحب کے نمبر سے فون آگیا‘ فون اٹینڈ کیا تو والدہ گھبرائی ہوئی تھیں کہنے لگی تمہارے والد ایک گھنٹے سے بیت الخلاء میں ہیں‘ ان کا پیشاب بند ہوگیا ہے‘ جلدی سے موٹر سائیکل لے کر آجائو اور ان کو شہر ہسپتال لے جائو ‘وہ درد سے کراہ رہے ہیں۔ میرے اوسان خطا ہوگئے فوراً تیاری شروع کی تو اہلیہ نے پوچھا خیریت تو ہے ؟میں نے ساری صورتحال بتا دی‘ اہلیہ کہنے لگی :رکیے! میں بھی آپ کے ساتھ چلتی ہوں‘ کوئی دم وغیرہ کرکےدیکھوں گی اللہ بہتر کرے گا‘ میں نے اسے بھی جلدی سے تیار ہونے کو کہا اور ہم دونوںگھر سے پیدل ہی نکل پڑے‘ میرا تو دماغ ہی کام نہیں کررہا تھا مگر اہلیہ نے شہر سے نکلتے ہی اعمال شروع کردیئے اور والد صاحب کو ہدیہ کرنا شروع کردئیے‘ ابھی ہم نےآدھا سفر طے کیا تھا والد صاحب کا فون آگیا کہ بیٹا آپ پریشان نہ ہوں مجھے پیشاب آگیا ہے اور اب میں بالکل ٹھیک ہوں‘ میں نے کہا: جی ہم تو آدھے راستے میں پہنچ گئے ہیں اور ہم آرہے ہیں‘ اہلیہ نے پوچھا خیریت؟ کیا کہا؟ میں نے کہا کہ ابا جی کو پیشاب آگیا ہے اور وہ ٹھیک ہیں اس لیے انہوں نے فون کیا کہ آپ واپس جاکر آرام کریں‘ میں اب بالکل ٹھیک ہوں تو پھر اہلیہ نے بتایا کہ گھر سے نکلتے ہی میں نے سورئہ الم نشرح پڑھنا شروع کردی تھی اور اباجی کو ہدیہ کررہی تھی‘ خیر ہم والدصاحب کے پاس پہنچے‘ خیر خیریت پوچھی‘ کچھ دیر وہاں ٹھہرے اور پھر واپس آگئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں