میں آپ کا راز فاش نہیں کروں گا
کہا جاتا ہے کہ ہر راز اگر دو سے تجاوز کر جائے تو وہ فاش ہو جاتا ہے۔ ایک آدمی سے پوچھا گیاکہ دو سے کیا مقصود ہے؟ اس نے اپنے ہونٹوں کی طرف اشارہ کیا میری پوری عمر میں یاد نہیں کہ ایسا آدمی ملا ہو جس کو میں نے اپنا راز بتایا ہو اور اس نے بڑی قسمیں کھائی ہوں کہ میرے راز کو ایسے کنویں میں ڈال دے گا جس کی کوئی انتہا نہیں۔ نہ کسی نے مجھے صراحتاً کہا ہو کہ میں آپ کی راز کی حفاظت نہیں کرسکتا بلکہ جس آدمی کو آپ راز بتاتے ہیں وہ اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہیں۔ اللہ کی قسم اگر لوگوں نے میرے دائیں ہاتھ پر سورج اور بائیں ہاتھ پر چاند رکھ دیا اور میری گردن پر تلوار رکھ دی تو بھی میں آپ کا راز فاش نہیں کروں گا۔ جب آپ اس پر بھروسہ کرکے راز بتا دیتے ہیں تو کچھ دنوں بعد وہ راز آپ تک پہنچ جاتا ہے۔ اس میں آپ کی غلطی ہے کیونکہ آپ نے اپنا راز خود فاش کیا ہے۔ بعض لوگ راز اس طرح بھی فاش کرتے ہیں جب تھوڑا سا غصہ آئے تو دوسروں کے راز فاش کردیئے ایسے لوگوں کا بھی دھیان رکھنا چاہیے۔ میں نے خود بہت تجربہ کیا ہے۔ سب سے بڑی مشکل تو ہے کہ آپ کسی کو بات بتا کر مشورہ لیتے ہیں اور وہ آپ کو مشورہ دیتا ہے۔ پھر کچھ دنوں کے بعد وہی آپ کا راز فاش کرتا ہے۔ یہی لوگ پھر آپ کی نظروں سے گر جاتے ہیں اور یہی لوگ آپ کے نزدیک ناپسندیدہ ہو جاتے ہیں۔
اس خواب کو پوشیدہ رکھنا
جب بدر میں ابوسفیان قریش کا لشکر لے کر مکہ جارہے تھے۔ مسلمانوں نے اس پر قبضہ کرلیا۔ مکہ میں ایک عورت نے خواب دیکھا کہ ایک آدمی پہاڑ پر کھڑا آواز دے رہا ہے۔ اے اہل قریش تین دنوں کے اندر پہنچ جائو۔ صبح اس عورت نے خواب اپنے شوہر کو سنایا۔ خاوند نے کہا کہ اس خواب کو پوشیدہ رکھنا۔ عورت خاوند کو خواب سناکر پریشان ہوگی کہ پتا نہیں اسکی کیا تعبیر ہوگی۔ خاوند گھر سے باہر نکلا تو اسے راستہ میں ولید بن عقبہ ملا خاوند نے اس سے اپنی بیوی کا خواب سنایا اور یہ بھی بتا دیا کہ میں نے بیوی کو کہہ دیا ہے کہ وہ اس خواب کو راز میں رکھے گی اور تم بھی اس کو پوشیدہ رکھنا۔ کچھ دیر نہ گزری تھی کہ ولید نے اپنے ساتھیوں کو جمع کیا اور انہیں خواب سنادیا۔ اس طرح راز فاش ہوگیا حتیٰ کہ سب اہل مکہ کو معلوم ہوگیا۔دیکھیے شوہر چاہتا تھا کہ خواب پوشیدہ رہےمگر پلک جھپکنے میں راز فاش ہوگیا اور تمام اہل مکہ کی زبان پر آگیا۔
راز کی بات بتاؤں! میں مسلمان ہوگیا ہوں!
حضرت عمرؓ بن خطاب نے جب اسلام قبول کیا اور مدینہ منورہ ہجرت کررہے تھے تو انہوں نے چاہا کہ اس خبر کو کس طرح پھیلا دوں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایسے آدمی کو بلایا جو ہر راز فاش کرتا تھا۔ آپؓ نے اس سے فرمایا کہ میں تمہیں ایک راز کی بات بتاتا ہوں جو تم کسی کو نہ بتانا۔ اس آدمی نے پوچھا کیا راز ہے؟۔ آپؓ نے فرمایا میں مسلمان ہوگیا ہوں۔ دھیان کرنا کسی سے ذکر نہ کرنا۔ یہ فرما کر آپؓ چلے گئے۔ یہ آدمی طواف کرنے لگا اور بآواز بلند کہنے لگا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ مسلمان ہوگیا۔ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ مسلمان ہوگیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں