اللہ والوں کواللہ کی محبت سکھاؤ:آپ نے کسی کو اللہ کی محبت پر لگادیا ۔ آپ نے کسی کواللہ جل شانہٗ کے تعلق پر لگا دیا۔ آپ نے کسی کو سرورِ کونینﷺ کی محبت پر لگا دیا، آقا سرورِ کونینﷺ کے عشق پر لگا دیا، اُن کے نام پر مر مٹنے والابنا دیا۔آپ نے تھوڑی سی کوشش کی ، آپ نے اُس کو قائل کیا، مائل کیا، گھائل کیا۔آپ نے اُس کے لیے یہ تھوڑی سی محنت کی اور تنہائیوں میں اُس کے لیے دُعا کی کہ یاالٰہی!اُس تک تیری بات پہنچانا میرا کام تھاجو میں نے کردیا، یااللہ دلوں کو پھیرنا تیرا کام ہے، یااللہ ساری مخلوق کے دل تیرے دست قدرت میں ہیں۔ یااللہ ساری مخلوق کے دلوں کو تو چاہے توپھیر دے، یااللہ ساری مخلوق کے دلوں کو تو چاہے بند کردے یا کھول دے یہ تیرے ہاتھ میں ہے۔
دو انگلیوں کے درمیان
یااللہ ساری مخلوق کے دل تیری دو انگلیوں کے درمیان میں ہیں۔ یااللہ اگرتوُچاہے توان کو ملا دے، اگرتوُچاہے توڑ دے۔یہ تیرے ہاتھ میں ہے۔
لَا مَلْجَائَ وَلَامَنْجَا مِنَ اللّٰہِ اِلَّااِلَیْہِ
یااللہ ساری کائنات کا نظام تیرے پاس ہے۔ اِس کائنات کے نظام میں جو کچھ ہورہا وہ سب تیرے امر سے ہورہا ہے۔ اے کریم اللہ تیرے حکم سے ہی ہورہا ہے، اے رحیم اللہ تیری مرضی سے ہی ہورہا، اے شفیق اللہ تیری منشاء سے ہی ہورہا۔ ہم چاہیں تو کچھ نہ ہو،تو چاہے تو سب کچھ ہو جائے۔ اللہ والو!اپنی زندگیوں میںاِس طرح کا نظام بنائیں اور اگر ہماری نیت میں اخلاص ہوا اور ہم مرگئے توہمیں ان لوگوں کی دعائیں ملتی رہیں گی۔
جہنمی لوگ: سرورِ کونینﷺ کی حدیث کا مفہوم عرض کررہا ہوں :’’لوگ جب دنیا سے جائینگے تو جہنمی ہونگے اور جب قیامت کے دن اٹھیں گے تو جنتی ہو نگے۔‘‘اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہانے پوچھا یارسول اللہﷺ وہ کیسے؟ سرورِکونینﷺ نے ارشادفرمایا: ’’وہ لوگ کچھ ایسے صدقات جاریہ چھوڑ کر مریں گے کہ ان کے مرنے کے بعد بھی ان صدقات جاریہ کا ثواب انہیں ملتا رہے گا، اُس ثواب کے ملنے سے ان کی نیکیاں بڑھتی جائیں گی اور ایک وقت ایسا آئے گا کہ ان صدقات کے ثواب کی وجہ سے نیکیوں کا ترازو وزنی ہوجائے گا اور ان کے گناہوں کا ترازوکم ہو جائےگا۔‘‘
رب کی کریمی کا عالم
اللہ جل شانہٗ کتنا کریم ہے‘ میرے ر ب کی کریمی کا عالم دیکھیں کہ انسان کے ترازومیں گناہ بھی ہوں گے،خطائیں بھی ہونگی، غلطیاں بھی ہوں گی لیکن اس نے توبہ کرلی اللہ سے معافی مانگ لی،اللہ کے سامنے جھک گیا، رب کریم کی محبت میں بک گیا۔ اب اِس کی نیکیاں بڑھ جائیں گی اور اس کے لیئے کہا ہے’’ھذا فوزاً عظیماً‘‘ ’’فوزاً عظیم‘‘ایسی کامیابی کو کہتے ہیں جس سے بڑی کوئی اور کامیابی نہیںہوسکتی۔ اِس سے بڑی کوئی عزت ہے ہی نہیں اور اس سے بڑی عزت کسی کو ملی ہی نہیں۔(جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں