داعی اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی مدظلہ (پھلت):حضرت مولانا عالم اسلام کے عظیم داعی ہیں جن کے ہاتھ پر تقریباً 5 لاکھ سے زائد افراد اسلام قبول کرچکے ہیں۔ ان کی کتاب ’’نسیم ہدایت کے جھونکے‘‘ پڑھنے کے قابل ہے۔
کب سے یہ حکایت سنتے آئے ہیں کہ ایک بت پرست کسی پہاڑ کے نیچے، اپنے بت کو سامنے رکھ کر آنکھیں بند کئے فرط عقیدت سے آواز لگا رہا تھا: یاصنم یاصنم، کثرت ذکر سے اس کی زبان پھسلی اور صنم کی جگہ اس کی زبان سے نکلا: یاصمد یاصمد (اے بے نیاز ذات عالی)، ساری مائوں کو مامتا دینے والے رب کائنات نے اپنے غافل بندہ کی اس آواز پر بھی، اپنی آغوش رحمت پھیلادی، اور اس بندہ نے آسمان سے آواز سنی: نعم یاعبدی (ہاں میرے بندے!) یہ صدا رب کریم نے ایسی محبت سے لگائی تھی کہ بندہ مدہوش ہوگیا اوریاصمد یاصمد کی رٹ لگاتے ہوئے اپنے صنم کو چھوڑ کر پہاڑ پر چڑھتا چلا گیا، پہاڑی پر کوئی اللہ والے صاحب دل اور صاحب باطن جو ولایت کے خاص مقام پر فائز تھے اپنی عبادت میں مشغول تھے، ان کے یہاں یہ بندہ یاصمد یاصمد کی آواز لگاتے ہوئے پہنچا، تو ان اللہ والے بزرگ کو اس مشرک بندے کو ایمان اور کلمہ تلقین کرنے کا حکم ہوا، انہوںنے اس کو کلمہ پڑھایا اورلمحوں اور گھڑیوں میں یہ بندہ رحمت خداوندی کے صدقہ میں ولایت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوگیا۔ یہ حکایت واعظین کو زبان زد ہے، اور شاید ہی کسی واعظ کو اس کی سند معلوم ہو، مگر بات اتنی سچی ہے کہ روایت کے بالکل بے سند ہونے کے باوجود جب بھی کسی سے حکایت سنی، اندر سے دل نے کہا بلاشبہ میرے رب ایسے ہی کریم ہیں۔
روز روز ہم اس حکایت سے ملتے جلتے رحمت خداوندی اور ان کی عنایات کے مناظر دیکھتے ہیں، وہ رب کائنات کی ذات، جو ایک بار زبان کے پھسل جانے پر یاصمد کے نام کی بندہ کی صدا کو سنتی ہے اور بندہ کو اپنی آغوش رحمت میں اٹھالیتی ہے، اگر بندہ ذرا متوجہ ہوکر، اس کو اپنا رحیم و کریم رب سمجھ کر، شعوری طور پر یاد کرے گا، تو پھر وہ کیوں اپنے بندوں کی طرف متوجہ نہیں ہوگا، افسوس شیطان نے ایسے رحمن و رحیم رب کو راضی کرنے اور ایسی کریم ذات عالی سے رشتہ جوڑنے کو مشکل بناکر دکھایا ہے، خودرب کریم اپنے نامہ محبوب میں، جس کو الحمد للہ رب العالمین، کی اپنی صفت ربوبیت سے شروع فرماکر، اپنے بندوں کو اپنا تعارف کرایا ہے۔ اس میں کیسی محبت سے صدا لگانی ہے ’’یا ایھا الانسان مرغرک بربک الکریم، الذی حلقک فسواک فعد لک‘‘ (اے انسان تجھے چیز نے اپنے پروردگار کریم سے متعلق دھوکہ میں ڈال رکھا ہے، وہ پروردگار جس نے تجھے پیدا کیا، پھر تجھے درست کیا پھر تجھے اعتدال پر بنایا)
اے ہمارے بندے! اے وہ انسان جس کو تیرے رب نے تیری طلب اور استحقاق کے بغیر صدر کائنات، اشرف المخلوقات اور ساری مخلوقات کی بارات کادولہا بناکر اپنی عنایت اور خاص الخاص کرم فرمائی سے بہرہ ور فرمایا ہے، اور ایسی شاہکار مخلوق بناکر اتنا سنوار کر پیدا کیا ہے تو کیوں اپنے پالنہار، ماں کی چھاتیوں میں تیرے آنے سے پہلے دودھ بھیجنے والے اور تجھ جیسے بولنے چلنے سنورنے حتی کہ پانی یا پیشاب کی ضرورت سے فراغت، بلکہ اس ضرورت کے اظہار سے معذور آدمی کی، خدمت گزاری کے لیے تیری ماں کے دل میں مامتا رکھنے والے،پوری کائنات کو، تیرا بیگاری خدمت گار بنانے والے رب اور پیدا ہونے سے لےکر تیری ہر ضرورت کا نظم کرنے والے، تجھ دودھ پنے سے لے کر بیٹھنا، کھڑا ہونا، چلنا، بولنا اور ساری ضرورتوں کو پورا کرنا سکھانے والے کریم رب سے، تجھے کس چیز نے دھوکہ میں رکھا ہے، وہ اللہ جو اپنے نامہ محبوب میں اپنی شان خود آشکار فرماتے ہیں: ’ان رحمتی وسعت کل شئی‘ (بلاشبہ میری رحمت ہر چیز کو وسیع ہے) میرے بندے، میری شان رحمن و رحیم ہے، میری رحمت ہر چیز کو حاوی ہے، وہ خالق و مالک کائنات جو اس کائنات کا احکم الحاکمین بھی ہے جس سے ہم لالچی انسانوں کے سارے مطلب پورے ہوتے ہیں، اور جو ذات ہمیں ہر خطرہ و نقصان سے بچانے والی ہے اور جس کی رحمت کی شان یہ ہے:رحمت حق بہانہ می جوید (اللہ کی رحمت بہانے ڈھونڈتی ہے) کاش! در در ہاتھ پھیلانے اور بھیک مانگ کر ذلیل ہونے کے بجائے ہم صرف اور صرف اسی در پر ہمیشہ کے لیے سر رکھ کر اس کے در سے وابستگی کے لئے تن من دھن کی بازی لگادیتے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں