قارئین! یہ پچاس سنہری اصول ہیں‘ جن پر عمل کرنا انتہائی آسان ہے‘اگر ہم ان پر عمل کرلیں تو دور جدید کی ہر قسم کی بیماری سے نجات‘ پرسکون خوشگوار زندگی بانہیں پھیلائے ہم خوش آمدید کہے گی۔ اگر سستی کو اپنالیا تو پھر صرف ہسپتالوں اور میڈیکل سٹورز کے ہی چکرکاٹیں گے۔ فیصلہ آپ کا!
محترم قارئین! یہ پچاس سنہری اصول مختلف کتب سے بڑی محنت سے اکٹھے کرکے آپ کیلئے لایا ہوں۔یقیناً آپ کیلئے انتہائی مفید ہوں گے۔
(1)پرانے زمانے کے کسی بزرگ نے کہا ہے آدمی مرتا نہیں بلکہ وہ خود اپنے آپ کو مارتا ہے۔
(2)انسان کی فطری عمر 100سال ہے۔ فطری عمر پانے کے لیے فطرت کے اصول و ضوابط کی پابندی کریں۔
(3)جب تک آپ ٹھیک ہیں کوئی دوا نہ کھائیں۔
(4)پرہیز طب کی جڑ ہے۔(حارث)
(5)کھانے پر کھانا بدترین بیماری ہے۔ (حارث)
(6)بدہضمی وہ انگارہ ہے جس سے بیماریاں بھڑک اٹھتی ہیں۔
(7)تمام تر جہالت یہ ہے کہ انسان وہ چیز کھائے جس کی مضرت کا اسے علم ہو۔
(8)کثرت ہم آغوشی صحت کے لیے بری ہے۔
(9)عورت کے ساتھ ہم خلوت ہونے کا بہترین وقت وہ ہے جب رات واپس جارہی ہو۔
(10)حلیم الطبع انسان آفات سے بچا رہتا ہے۔
(11)بدترین کھانے والا وہ ہے جو جلدی جلدی کھائے۔
(12)والدین کی نافرمانی سے تنگ دستی پیدا ہوتی ہے۔ برے اعمال اللہ کی نعمتوں کو زائل کردیتے ہیں۔
(13)چلنا بدن کی ورزش ہے۔ عبادت روح کی ورزش ہے۔ روزہ بدن اور روح دونوں کو پاکیزگی عطا کرتا ہے۔
(14)ہنزہ کے لوگ جو عموماً 100سال سے زائد عمر پاتے ہیں خمیری روٹی، دہی اور سبزیاں کھاتے ہیں۔
(15)غذا کو دوا سمجھ کر کھایا کریں۔
(16)کھانا کھاتے وقت خاموشی اختیار کریں۔
(17)بھوک سے کم ہی لوگ مرتے ہیں البتہ بسیار خوری سے اکثر لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
(18)دوسرے لوگ کھانے کے لیے زندہ رہتے ہیں لیکن میں زندہ رہنے کے لیے کھاتا ہوں۔ (سقراط)
(19)بے موسمی پھل صحت کے لیے نقصان وہ ہوتے ہیں۔
(20)ڈاکٹر علاج کرتا ہے فطرت شفا دیتی ہے۔ (ارسطو)
(21)بدن کو صحیح غذا اور مشروبات مہیا کریں۔
(22)بدن کو کافی سورج کی روشنی اور تازہ ہوا کی ضرورت ہوتی ہے۔
(23)بدن کو تیز دھوپ اور شدید سردی سے بچائیں۔
(24)بدن کو جراثیم اور آلودگیوں سے بچائیں۔
(25)قبض نہ ہونے دیں۔ فضلے کا اخراج ضروری ہے۔
(26)نمک کم کھایا کریں۔
(27)چینی کم سے کم استعمال کریں۔
(28)گوشت زیادہ نہ کھائیں تو بہتر ہے۔ انسان گوشت خور جانو رنہیں ہے۔
(29)کھانا چبا چبا کر کھایا کریں۔
(30)بھوک رکھ کر کھانا کھائیں۔
(31)وقت پر کھانا کھائیں اور وقت پر رفع حاجت کے لیے جائیں۔
(32)غصے یا پریشانی کے عالم میں کھانا نہ کھائیں۔
(33)چائے کم سے کم پیا کریں۔
(34)سگریٹ نوشی ترک کردیں۔
(35)کھانا کھانے کے ساتھ پانی نہ پیا کریں۔
(36)شراب نوشی سے گریز کریں۔
(37)منشیات صحت برباد کردیتی ہیں۔
(38)رات کو جلدی سوئیں صبح سویرے اٹھیں۔
(39)باقاعدہ سیر و تفریح کیا کریں۔
(40)میانہ روی اختیار کریں۔
(41)کام اور آرام میں توازن پیدا کریں۔
(42)اوروں سے بھلائی کریں آپ کا بھی بھلا ہوگا۔
(43)بچوں کی نشوونما کے لیے دودھ کی افادیت مسلم ہے۔
(44)دودھ میں بدن میں پائے جانے والے فاسد مادوں کے لیے تریاق ہے دودھ پیا کریں۔
(45)شہد فطرت کی ایک شفا بخش دوا ہے۔ شہد کھایا کریں۔
(46)خصوصاً خواتین کے لیے لازم ہے کہ پائوں کو ٹھنڈک سے بچائیں۔
(47)ہمارے ہاں عموماً آلو اور گوشت ملا کر پکاتے ہیں۔ یہ بالکل غلط ہے لہٰذا اجتناب کریں۔
(48)کھجوریں چاہے کتنی ہی صاف دکھائی دیں ہمیشہ نیم گرم پانی سے دھو کر کھایا کریں۔(49)تلی ہوئی اشیاء کھانے سے گریز کریں۔ (50)ہمیشہ سالم آٹے کی روٹی کھائیں۔ میدہ کم سے کم کھائیں۔قارئین! یہ پچاس سنہری اصول ہیں‘ جن پر عمل کرنا انتہائی آسان ہے‘اگر ہم ان پر عمل کرلیں تو دور جدید کی ہر قسم کی بیماری سے نجات‘ پرسکون خوشگوار زندگی بانہیں پھیلائے ہم خوش آمدید کہے گی۔ اگر سستی کو اپنالیا تو پھر صرف ہسپتالوں اور میڈیکل سٹورز کے ہی چکرکاٹیں گے۔ فیصلہ آپ کا!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں