یہ خواب کئی اور عورتوں نے جو کہ میری ہی رشتہ دار تھیں انہوں نے دیکھا سب نے یہی خواب بیان کیا جس سے میں مزید خوف زدہ ہوگیا‘ باقی تمام بھائی اور بہنوں سے میں مزید خوف زدہ ہوگیا اور مجھے پورا پورا یقین ہوگیا کہ میں نے ان کو قتل کردیا ہے
میں زندہ تھی! کم از کم مرنے کا تو انتظار کرتے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری بڑی باجی کا انتقال12اکتوبر 2015 کو ہوا‘ تمام ورثا موت کے وقت موجود تھے۔ حقیقتاً ورثا ان کےمال و متاع کیلئے بے چین تھے کیونکہ وہ غیر شادی شدہ تھیں۔ سب نے ان کی موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور تصدیق بھی کی جبکہ میں نے بھی ان کی موت کی تصدیق کی۔ ان کی تدفین دوسرے دن کردی گئی۔ تدفین کے بعد دوسرے یا تیسرے روز میری بھانجی کی رات کو خواب میں میری باجی سے ملاقات ہوئی جنہوں نے بتایا کہ میں زندہ تھی میری موت کا بھی انتظار نہ کیا اور مجھے دفنا دیا گیا ہے کیونکہ باجی کے پاس عرصہ آٹھ سال یا زائد معذور ہونے کی وجہ سے میں اور میرے بیوی بچے ان کے گھر میں رہتے تھے ۔تمام مال تقسیم کردیا گیا۔ خواب سن کر میرے اندر خوف پیدا ہوگیا کہ یہ میری ذمہ داری تھی اور یہ تمام گناہ میرے کھاتے میں جائے گا یہ خواب کئی اور عورتوں جو کہ میری ہی رشتہ دار تھیں انہوں نے دیکھا سب نے یہی خواب بیان کیا جس سے میں مزید خوف زدہ ہوگیا۔
مجھے یقین ہوگیا میں ہی قاتل ہوں!
باقی تمام بھائی اور بہنوں سے میں مزید خوف زدہ ہوگیا اور مجھے پورا پورا یقین ہوگیا کہ میں نے ان کو قتل کردیا ہے۔ باقی تمام بھائی اور بہنوں سے یہ خواب بیان کیا کسی نے اس پر توجہ نہیں دی لیکن میں مسلسل اس خوف میں مبتلا ہوگیا کہ میں مجرم ہوں۔ اسی دوران میری چھوٹی بیٹی نے خواب میں باجی کو دیکھا انہوں نے کہا کہ بہت جلدی کی اور مجھے قبر میں ڈال دیا گیاہے اب سنبھالو۔ اس کے بعد میرے حالات مزید درگور ہوتے گئے ۔میں آپ کے پاس عبقری روحانی اجتماع میں شریک (نومبر میں) ہوا ‘اجتماع ختم ہونے کے بعد سب لوگ روانہ ہوگئے آپ تمام خدمت گاروں سے ملاقات کررہے تھے میں بھی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنا مسئلہ مختصر سا بیان کیا آپ نے کچھ دیر کے بعد بتایا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ان کی موت واقع ہوئی ہے۔ میری مرحوم بہن بہت ہی نیک، پرہیزگار، تہجد گزار اور باپردہ تھیں۔ ان کے پیسوں میں تقریباً دس لاکھ روپے تھے سب کے سامنے کہا گیا کہ اس میں سے ایک لاکھ روپے آپ کے ہیں باقی غریبوں میں بانٹ دیں۔ کچھ رقم میں نے غریبوں، مساجد وغیرہ میں تقسیم کی باقی رقم مجھے سے خرچ ہوگئی۔ میں نے سوچا زمین فروخت کرکے پیسے لوگوں میں تقسیم کردوں گا مگر زمین بھی نہ بکی بلکہ اب زمین کے عدالتوں میں کیس چل رہے ہیں جوسیدھا کرتا ہوں وہ الٹ ہو جاتا ہے۔ لوگ اپنے اور پرائے خواہ مخواہ الجھ جاتے ہیں۔ بلاوجہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں۔ مخالفین عروج پر ہیں۔ دن بدن قرض دار ہوتا جارہا ہوں۔
کوئی بددعا میرا پیچھا کررہی ہے!
گائوں میں مکان اور زمین ہے وہاں جانے کا جی نہیں کرتا ہے خوف آتا ہے زمینوں پر مخالفین اور حاسدین قبضہ کرتے جارہے ہیں اور میں کچھ نہیں کرسکتا ہوں۔ سب سے خوف آتا ہے۔شہر میں باجی والے مکان میں رہائش جو کہ سب کی ملکیت ہے۔ والدین نے ترکہ جو کہ بانٹا نہیں گیا تھا وہ بھی باجی کے گھر میں موجود ہے۔ جسکی میں حفاظت کررہا ہوں کوئی بھی اس پر دھیان نہیں دے رہا ہے۔ عجیب سی حالت ہے۔ گھر میں غربت، مفلسی بیماری اور تمام قسم کی پریشانیوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ سب کچھ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔ہر وقت خوف اور اندیشوں میں گھرا رہتا ہوں۔ کوئی بددعا میرا پیچھا کررہی ہے یا کوئی اور وجوہات ہیں۔ روزی رزق اور دولت مجھ سے مکمل طور پر روٹھ چکی ہے۔ کاش! میں اپنی بہن کی وراثت صحیح تقسیم کرتا جس طرح اس نے مجھے کہا تھا‘ مجھ پر ساری بربادی صرف اپنی ماں جیسی بہن کی بات نہ ماننے کی وجہ سے آئی‘ ان شاء اللہ جیسے ہی میرے پا س رقم آئی میں سب سے پہلے اس کے بتائے گئے طریقے پر اس کی رقم تقسیم کروں گا۔ شایداسی وجہ سے میری جان خلاصی ہوجائے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں