عمر 17سال ہے‘ سٹوڈنٹ ہوں‘ آدھا سر سفید ہوگیا ہے حالانکہ ابھی امی ابو کے بال کالے ہیں۔ (ماریہ منیر‘ لاہور)
مشورہ: آپ میدے کی بنی بازاری اشیاء نہ کھائیے۔ جام، جیلی، کولا مشروبات، پیسٹریاں، پیزا وغیرہ صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ برسہا برس سے آملہ بالوں کے امراض میں کامیابی سے مستعمل ہے۔ شیمپو کرنا چھوڑیے مٹھی بھر کوٹے ہوئے آملے رات کو بھگو دیں پانی اتنا ہو کہ اوپر تک رہے۔ صبح اس سے سردھوئیے۔ ہری توری کے باریک اور گول ٹکڑے کاٹیں اور سائے میں سکھائیے ۔ جب سوکھ جائیں تو انہیں ناریل کے تیل میں چار روز کے لیے ڈال دیں۔ پانچویں دن ہلکی آنچ پر تیل پکائیے، جب تو ریاں جل کر سیاہ ہو جائیں تو اتارلیں اور سر میں روزانہ لگائیے۔ اس میں آپ آملہ بھی شامل کرسکتے یں۔ آملے کے ٹکڑے بھی جل جانے چاہئیں۔ اس نسخے سے بالوں پر مثبت فرق پڑتا ہے۔ ہفتے میں دو بار کلیجی بھون کر کھائیے۔ یاد رکھیے وراثت میں ملنے والے سفید بالوں کا کوئی علاج نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں