کسانوں کے روزمرہ مسائل اور عبقری کے آسان ٹوٹکے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری بیگم کاشتکار خاندان سے تعلق رکھتی ہے یہ دم ان کو ان کی ہمسائی نے بتایا تھا۔ میرے سسر بیلوں کے ساتھ کاشت کاری کرتے تھے ہل کے ساتھ جو پھالا لگا ہوتا ہے وہ پھالا لگنے سے بیل کے پائوں میں کیڑے پڑجاتے تھے‘ بالکل سفید لمبے لمبے کیڑے ہوتے تھے۔ میرے سسرال والے اس ہمسائی کو لاکر دم کرواتے تھے۔ اس ہمسائی عورت نے کہا کہ یہ دم سیکھ لو اور خود کرلیا کرنا۔ اس کے بعد اب میری بیگم اور میری سالیاں یہ دم کرتی ہیں۔بعض دفعہ جانور کے سر میں کیڑے پڑجاتے ہیں‘ یہ کیڑے جانور کے جسم کے کسی بھی حصہ میں پڑجاتے ہیں۔ بہرحال یہ دم اتنا باکمال اور آزمایا ہوا ہے دو یا تین دفعہ دم کرنے سے جانور کے جسم کے کسی بھی حصے میں پڑے ہوئے کیڑے مرجاتے ہیں۔ یہ ذرا سا مشکل ہے اور پریکٹیکل ورک ہے ۔ یہ دم سینکڑوں جانوروں پر آزمایا ہوا ہے اور الحمدللہ کامیاب عمل ہے۔
یہ دم تو ایک انسان پر بھی آزمایا ہوا ہے!
(نوٹ) اس دم سے حرام جانور یا انسان کے جسم میں پڑے ہوئے کیڑے بھی مر جاتے ہیں لیکن دم کرنے والے شخص کا دم دوبارہ حلال جانوروں پر اثر نہیں کرے گا اور یہ دم ایک انسان پر آزمایا ہوا ہے۔ میری بیگم یہاں لوگوں کے جانوروں کے جسم میں پڑے ہوئے کیڑے مارنے کے لیے کرتی ہے۔ ایک دفعہ ایک عورت اپنے تین سال کے بچے کو لیکر آئی اس بچے کے سر میں زخم تھا جس میں کیڑے پڑے ہوئے تھے۔ اس نے کہا میرے بچے کو دم کردو۔ میری بیگم نے کہا کہ میں اس کو دم نہیں کرتی اگر دم کردیا کیڑے تو مر جائیں گے لیکن دوبارہ میرا دم اثر نہیں کرے گا۔ اس نے کہا کہ دم کردو کچھ نہیں ہوتا۔ میری بیگم نے کہا کہ میرا دم صرف حلال جانوروں پر ہوتا ہے اس دیہاتی عورت نے کہا کہ یہ بھی (بچہ) تو حلال ہے۔
بچے کو دم کیا‘ اسی رات سارے کیڑے مرگئے
میری بیگم نے کہا کہ اگر میں نے حلال جانوروں کے علاوہ کسی اور پر یہ دم کیا تو تمہارا بچہ تو ٹھیک ہوجائے گا مگر میرے دم کا اثر ختم ہوجائے گا۔ تب کافی سوچنے کے بعد اس دیہاتی عورت نے کہا کہ پھر بھی دیکھ لیں کوئی حل نکل سکتا ہو تو؟ جب یہ معاملہ میرے سامنے آیا تو میں نے اپنی بیٹی سے کہا تم دم سیکھ لو اور بچے کو کردو۔ میری بیٹی نے اس دیہاتی عورت سے بچے کا نام پوچھا اور کہا کہ تم چلی جائو۔ وہ عورت چلی گئی۔ میری بیٹی نے گھر بیٹھے دم کردیا تو اللہ تعالیٰ کی قدرت کہ اس کے بچے کے سر میں پڑے ہوئے کیڑےاسی رات مر کر بستر پر گر چکے تھے اور زخم کیڑوں سے خالی تھا۔ایک دفعہ ایک بیل کے سر میں کیڑے پڑگئے اس کو رات کو دم کیا‘ صبح اٹھ کر دیکھا تو جہاں بیل کھڑا تھا وہاں پر کیڑوں کا گچھا پڑا ہوا تھا جو کہ مرے ہوئے تھے۔ جو دم ہے وہ الفاظ ہیں لیکن ان کے اندر غضب کی طاقت ہے۔ دم کے بارے میں ضروری نوٹ
(۱)یہ دم رات کو تاروں کی چھائوں میں کرنا ہے۔(۲)دم کے لیے جانور کا پاس ہونا ضروری نہیں ہے۔(۳)اکثر کاشتکار جانور کا نام رکھتے ہیں یا اس جانور کو رنگ کے لحاظ سے نام دیتے ہیں کےنام کا پتہ ہونا چاہیے۔ (۴)دم کرنے والے جانور اور دم کرنے والے کے درمیان کوئی ندی، نالہ یا نہر نہ ہو۔
دم کرنے کا طریقہ:ایک کٹورا پانی سے لبالب بھرلیں اور ایک سٹک سے کٹورے والے پانی کو دائروں میں گھمائیں اتنی تیزی سے سٹک گھمائیں کہ کٹورے سے پانی چھلک کر گرتا رہے اور سٹک گھمانے کے دوران میں دم کرنا ہے۔دم یہ ہے: اوّل اور آخر تین بار درود پاک، درمیان میں یہ کلمات پڑھنے ہیں یہ کلمات پنجابی زبان میں ہیں۔ بسم اللہ شریف پڑھنے کے بعد ان کلمات کو گیارہ بار پڑھنا ہے اور پھر تین بار درود پاک یہ ایک دم ہوا۔ اور اسی طرح تین بار دم کرنا ہے یہ دم ویسے ہی ہے جیسے شیخ الوظائف نے سورۂ فاتحہ ایک بار اور قل شریف تین بار اوّل آخر تین بار درود پاک ۔ یہ مثال ہے صرف سمجھانے کے لیے اور اس کو شیخ الوظائف نے اکتالیس بار پڑھنے کا بتایا ہے۔(باقی صفحہ نمبر 52 پر)
(بقیہ:جانوروں کو پڑے کیڑے مارنے کا آزمودہ دم)
دم: تسمیہ شریف پڑھنے کے بعد کہیں
’’اللہ دا ہودا، محمد دا ہودا، ہودا چوں یاراں دا۔
کہنا شیخ محی الدین دا۔ مننا غلام فرید دا۔
کھارا سمندر، سمندری پتری اُتے گلگلے کیڑے
حکم میرے اللہ دا مرن (یہاں جانور کا نام لیں) دے کیڑے‘‘
شیخ الوظائف بخل شکنی کی روایت کو سامنے رکھتے ہوئے دم کی اجازت عام ہے اردو میں لکھ رہا ہوں تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو۔ مگر پڑھنا صرف پنجابی میں ہے۔
’’اللہ کا ہودا۔ محمد کا ہودا۔ ہودا چار یاروں کا۔ کہنا شیخ محی الدین کا۔ ماننا غلام فرید کا، کھارا سمندر۔ سمندر کی پتری۔ اوپر گلگلے کیڑے۔ حکم میرے اللہ کا مرجائیں (جانور کا نام) کے کیڑے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں