جو شخص ایک مرتبہ یہ دعا پڑھے اور کہے یا اللہ اس کا ثواب میرے والدین کو پہنچا دے تو اس نے والدین کا حق ادا کردیا اور زندہ والدین کو بھی اس دعا کا ثواب دے سکتا ہے اور اس فضیلت کو حاصل کرسکتا ہے۔
والدین کی قدر کیجئے جنت میں ٹھکانہ بنائیے
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: اے میرے بندو تم میرا (اللہ کا) شکر کرو اور اپنے والدین کا شکر ادا کرو تم تمام کو میری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔ (سورئہ لقمان، ۱۴)۔ حضور نبی کریم ﷺ سے ایک مرتبہ ایک آدمی نے پوچھا وہ کونسا عمل ہے جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسند ہے تو آپﷺ نے فرمایا وقت مقرر پر عبادت کرنا۔ والدین کے ساتھ حسن سلوک۔ (بخاری)اس لیے والدین کے ساتھ ہر معاملہ انتہائی فرمانبرداری اور نرمی سے کرنا چاہیے۔ ان کے سامنے چلا کر نہیں بولنا چاہیے۔ انتہائی محبت بھرے لہجے اور ہمدردی کے انداز میں ان سے بات کرنا چاہیے۔ہمیں والدین کیلئے دعا کرنا چاہیے اگر کسی بھول سے یا غلطی سے والدین کے متعلق کوئی نازیبا کلمات نکل جائیں تو خلوص دل سے توبہ کرلیں اور معافی مانگ لیں۔والدین فوت ہوچکے ہیں تو ان کیلئے دعا و استغفار کریں اگر خدانخواستہ زندگی میں ان کا نافرمان رہا ہو تو اب بھی اس کی تلافی ممکن ہے۔
علامہ عینیؒ نے شرح بخاری میں ایک حدیث نقل کی ہے جو شخص ایک مرتبہ یہ دعا پڑھے اور کہے یا اللہ اس کا ثواب میرے والدین کو پہنچا دے تو اس نے والدین کا حق ادا کردیا اور زندہ والدین کو بھی اس دعا کا ثواب دے سکتا ہے اور اس فضیلت کو حاصل کرسکتا ہے۔ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ رَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔ وَلَہُ الْکِبْرِیَآءُ فِیْ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ۔ وَلِلہِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَرَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔ وَلَہُ الْعَظْمَۃُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ۔ ھُوَ الْمَلِکُ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَرَبُّ الْاَرْضِ وَ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ۔ وَلَہُ النُّوْرُ فِیْ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ۔
جب بھی دعا کرے پہلے تین بار والدین کی بخشش کی دعا کرے اے اللہ! میرے والدین کو بخش دے۔
صرف دس مرتبہ پڑھ لیں! آ پ کیلئے کافی ہے!
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عثمان غنیؓ حضور اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہﷺ قرآن کریم کی آیتلَهٗ مَقَالِیْدُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ (آسمان اور زمین کی کنجیاں اللہ تعالیٰ کے قبضے میں ہیں) سے کیا مراد ہے آپﷺ نے فرمایا آسمان اور زمین کی کنجیوں سے مراد یہ کلمات ہیں۔
سُبْحَان اللہِ وَالْحَمْدُ اللہِ وَ لَآ اِلَہ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ اَلْاَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاھِرُ وَالْبَاطِنُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ یُحْیِیٖ وَیُمِیْتُ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرُ۔
اے عثمانؓ جو شخص یہ کلمات صبح شام دس مرتبہ پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کو چھ نعمتیں عطا فرماتے ہیں۔ (۱)شیطان اور اس کے لشکر سے حفاظت، (۲)اجر و ثواب کا ڈھیر دیا جائیگا، (۳)حورعین سے اس کا نکاح کیا جائیگا، (۴)اس کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے، (۵)وہ جنت میں حضرت ابراہیمؑ کے ساتھ ہوگا، (۶)بارہ فرشتے اس کی موت کے حاضر ہونگے۔اس کو جنت کی بشارت سنائیں گے اس کو قبر میں عزت و احترام کے ساتھ لیکر جائیں گے اگر وہ قیامت میں ہولناک مناظر سے گھبرائے گا تو فرشتے اس کو تسلی دیں گے۔ گھبرائو نہیں تم قیامت کی ہولناکیوں سے امن میں رہنے والوں میں ہو پھر اللہ تعالیٰ اس سے آسان ترین حساب لیں گے اور جنت میں لے جانے کا حکم دیں گے۔ چنانچہ فرشتے اس کو میدان حشر سے جنت کی طرف اس طرح عزت و احترام سے پہنچائیں گے جیسے دلہن کو لے جایا جاتا ہے اللہ تعالیٰ کے حکم سے فرشتے اس کو جنت میں داخل کردیں گے جبکہ دوسرے لوگ حساب کتاب کی شدت میں مبتلا ہونگے۔ (روح المعانی۲۲ ص ۲۴)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں