ان کی تاثیر بہت گرم ہوتی ہے اور ان کی یہی خصوصیت دیگر بہت سی خصوصیات میں سب سے اہم بھی ہے۔ یہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے اور سردی کے بیرونی اثرات زائل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
سب سے بڑی خصوصیت
سردیوں میں خشک میوہ جات کو خداوند تعالیٰ کی جانب سے ایک نعمت کہا گیا ہے۔ طبی نقطہ نظر سے بھی خشک میوہ جات کو سردیوں کا خاص تحفہ قرار دیا جاتا ہے۔ ان کی تاثیر بہت گرم ہوتی ہے اور ان کی یہی خصوصیت دیگر بہت سی خصوصیات میں سب سے اہم بھی ہے۔ یہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے اور سردی کے بیرونی اثرات زائل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا استعمال انسانی صحت اور مختلف امراض کے علاج کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔ اس لیے معالجین خصوصاً حکیم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ موسم سرما میں ان میوہ جات کو ضرور کھایا جائے تاہم کھانے میں اعتدال بنیادی شرط ہے۔ذیل میں ہم چند ایسے ہی میوہ جات کا ذکر کریں گے جو بلاشبہ تاثیر میں گرم ہونے کے باوجود صحت کے لیے مفید مانے جاتے ہیں۔
مونگ پھلی! جسم کی افزائش کا بہترین ذریعہ
گرم میوہ جات میں مونگ پھلی سب سے زیادہ شوق سے کھائی جاتی ہے۔ خصوصاً بچے اسے بے حد پسند کرتے ہیں لیکن طبی نقطہ نظر کے مطابق بچے اسے زیادہ نہ کھائیں۔ بظاہر مونگ پھلی ایک معمولی چیز تصور کی جاتی ہے لیکن بہت سے ممالک میں اسے خاص اہمیت حاصل ہے اور اس کا استعمال مختلف غذائوں میں کیا جاتا ہے۔ مونگی پھلی سے تیل بھی نکالا جاتا ہے جو بے حد فائدہ مند ہوتا ہے۔ اسے یہ لحاظ خاصیت میں زیتون کے تیل سے مشابہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں غذائیت تو بھرپور ہوتی ہے لیکن اسے صرف کھانے میں استعمال کیا جائے۔ میٹھے پکوان میں اس کا استعمال ذائقہ بخش نہیں سمجھا جاتا۔ یہ یوں تو جسم کے افزائش کے لیے بہترین ہے لیکن اس کا زائد استعمال موٹاپا پیدا کرتا ہے۔ اس تیل کی تاثیرچونکہ گرم ہوتی ہے اس لیے اسے خالی معدہ استعمال کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
بھرپوردماغی اور جسمانی طاقت کا راز
اخروٹ گرم اور خشک ہوتا ہے۔ اس لیے اسے بھرپور طاقت بخش غذا قرار دیا جاتا ہے۔ یہ دماغ کو طاقت دیتا ہے اور عام کھانسی میں بھی بے حد فائدہ مند مانا جاتا ہے لیکن اس کا زائد استعمال آپ کو بدہضمی کی شکایت میں بھی مبتلا کرسکتا ہے۔
پستے کے ایسے راز جو پہلے نہ پڑھے ہوں
تاثیر کے اعتبار سے پستہ بھی گرم اور خشک ہوتا ہے۔ یہ ایسا میوہ ہے جسے لوگ پورا سال استعمال کرسکتے ہیں۔ کبھی اسے خشک میوے کے طور پر کھایا جاتا ہے اور کبھی اسے انواع و اقسام کے کھانوں اور میٹھوں میں سجاوٹ کے طور پر استعمال میں لایا جاتا ہے۔ پستے چاہے خشک میوے کے طور پر کھائے جائیں یا کسی چیز کے ساتھ ملاکر، ان کی افادیت اپنی جگہ قائم رہتی ہے۔ یہ دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرتا ہے۔ پیٹ درد کو دور کرتا ہے اور معدے کو تقویت دیتا ہے۔ قے اور متلی کی کیفیت میں پسنے سے طبیعت میںافاقہ ہوتا ہے۔ اس کا استعمال جگر کے امراض میں بہترین مانا جاتا ہے۔ تاہم اسے کھانے میں اعتدال لازمی شرط ہے۔ روزانہ دو سے تین دانے کھائے جاسکتے ہیں۔
پٹھوں‘ کمر اور گردوںکو طاقت دیجئے!
چھوارا:یہ خشک تاثیر رکھتا ہے۔ کھانوں میں اس کا استعمال لذت و توانائی کا باعث ہے۔ مختلف نوعیت کے امراض میں چوہارا کھانا فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ پٹھوں ، کمر اور گردوں کو طاقت دیتا ہے۔ اسے کھانے سے جسم میں خون پیدا ہوتا ہے اور رنگت نکھرتی ہے۔ فالج کے مرض میں بھی اس سے فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
بادام کے انوکھے کمالات
بادام:یوں تو بادام کی تاثیر بھی گرم ہوتی ہے لیکن اگر پانی میں بھگو کر اس کا چھلکا اتار لیا جائے تو اس کی تاثیر معتدل ہوجاتی ہے۔ میٹھے کھانے ہوں یا نمکین پکوان ہر نوع کے کھانوں میں بادام کا استعمال خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ بادام کا استعمال قوت حافظہ بڑھاتا ہے اور دماغی کمزوریوں کو دور کرتا ہے۔ خواتین کے لیے اس کا استعمال بہت مفید مانا جاتا ہے۔ یہ چہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے، بالوں کو بھی لمبا کرتا ہے، بادام جسمانی اور اعصابی تنائو میں بھی کمی کرتا ہے۔ کھانسی میں بھی اس کا استعمال مفید ہوتا ہے نیز دیگر میوہ جات کے مقابلے میں بادام ایک ایسا میوہ ہے جس کے استعمال کے فوائد بے شمار ہیں۔
تل:
تل اپنے ذائقے اور روغن کی وجہ سے خوش ذائقہ محسوس ہوتے ہیں۔ اس کی تاثیر گرم تر ہوتی ہے لیکن اس سے بنے پکوان خوش ذائقہ تاثر دیتے ہیں جیسے پراٹھے، حلوہ، روٹی، کچوری، ریوڑیاں وغیرہ۔ تل گرم ہونے کے باوجود بے پناہ فوائد رکھتے ہیں۔ یہ جسم کو طاقت دیتے ہیں، گلے کی خراش دور کرتے ہیں تل کے استعمال کے لیے بہترین ہے کہ اسے بھون کر استعمال کیا جائے۔
چلغوزہ:
چلغوزہ بھی سردیوں کا مشہور میوہ ہے۔ یہ موسم سرما میں ایک نعمت ہے۔ یہ ایسا میوہ ہے جس سے انسان کا پیٹ تو نہیں بھرتا لیکن یہ بے حد قوت بخش ہے۔ چلغوزے میں ایسے غذائیت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں جو معدے کے افعال کو تیز کرتے ہیں۔ جس سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دل اور پٹھوں کو تقویت دینے کی صلاحیت بھی چلغوزے میں پائی جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں