محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اسلام کے بعد میں آپ جیسے انسان کو کیا لکھوں‘ قلم کو کہاں سے شروع کرنے کو کہوں‘ قلم تو بول پڑا‘ عظیم انسان کو عظیم قلم کی آبییاتی لک دو‘ میں نے قلم سے سوال کیا کہ حکیم صاحب تو عظیم ہیں لیکن اے قلم تو عظیم کیسے ہے تو قلم نے کہا کہ میں عظیم ہی نہیں اس کائنات کی پہلی مخلوق ہونے کا دعویٰ بھی کررہا ہوں‘ مجھے فخر ہے کہ کاتب تقدیر نے سب سے پہلے استعمال کیا اور ایک طویل سفر طے کرتے کرتے جنت میں پہنچ گیا‘ جنت میں دنیا کے پہلے انسان حضرت آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام کو میرے ذریعےتعلیم دی گئی اور میں حضرت صاحب کے ساتھ اتنا مانوس ہو گیا کہ میں انسان دوستی جنت چھوڑ کر زمین پر چلا آیا اور آج تک دوستی نبھا رہا ہوں۔ انسانوں کی اصلاح اور بھلائی کیلئے لکھی گئی آسمانی مشہور کتابوں تورات‘ انجیل، زبور اور قرآن مجید میں مجھے استعمال ہونے پر جتنا فخر کروں کم ہے۔ قیامت تک ہر انسان میرا احسان مند ہے‘ اگر میں نہ ہوتا تو نئی نسلوں کو قدیم علوم و فنون مشکل ہوتے۔ جہاں کی تمام رونقیں میرے دم قدم سے باقی ہیں۔ میں نہ ہوتا تو سائنسی ایجادات وجود میں ہی نہ آتیں۔ فنکاروں نے میرے ذریعے سے کائنات میں حسین رنگ بھرے‘ دوسری طرف میری مدد سے نت نئی مشینوں نے ڈیزائن بنا کر انسان کی خدمت کی‘ میں خود بھی ترقی کی منازل سے گزرا اور انسان نے بھی میری خدمت کا پورا معاوضہ دیا جس کیلئے میں انسان کاشکرگزار ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں جو دوسروں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ خدا کا صحیح شکرگزار بندہ نہیں بن سکتا۔ (بحوالہ: کتاب فیضان شریعت ص68) (انتخاب: افتخار احمد تارڑ‘ گجرات)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں