دراصل فکر ایک مسلسل اور مکمل عمل ہے اور اس کی پشت پر مختلف عوام اور مراحل ہوتے ہیں لیکن یہ ایک ذہنی اور نفسی عمل ہے
ہمارا روزمرہ کا مشاہدہ ہے اور تجربہ ، کہ دنیا میں وہی انسان کامیاب و بامراد ہوتے ہیں جو اپنے خیالات اور نظریات میں یکسو اور مستحکم ہوں‘ اور ان کا ذہن بار بار فکری راہیں نہ بدلتا ہو‘ عمل تابع ہے فکر کے‘ فکر کے بغیر عمل ممکن نہیں ہے۔یہ بات صحیح ہے کہ بعض اوقات فکری عمل اتنا غیرشعوری، بے ساختہ اور برجستہ ہوتا ہے کہ آدمی پر بلاسوچے سمجھے کام کر گزرنے کا الزام عائد ہوجاتا ہے۔ لیکن واقعہ یہ ہے کہ عمل کو ہم فکر سے عاری کہتے ہیں وہ بھی فکر ہی کے تابع ہوتا ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ انسان مختلف اوقات اور مختلف عوامل و اسباب کےتحت کسی خیال کو اپنے دل و دماغ میں پرورش کرتا رہتا ہے اور کسی موقع پر اس خیال کے تحت، ارادے کے بغیر کوئی عمل سرزد ہوجاتا ہے۔ اب اگر وہ عمل غلط ہوجائے یا اس کے نتائج اچھے نہ نکلیں تو ایسا عمل کرنے والے کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے لیکن اس عمل کے ثمرات مفید ہوں تو واہ واہ ملتی ہے اور اس شخص کی صلاحیت و قابلیت کا سکہ جم جاتا ہے۔ دراصل فکر ایک مسلسل اور مکمل عمل ہے اور اس کی پشت پر مختلف عوام اور مراحل ہوتے ہیں لیکن یہ ایک ذہنی اور نفسی عمل ہے اور چونکہ دوسروں کو نظر نہیں آتا اس لیے اکثر اوقات اس کی اہمیت محسوس نہیں کی جاتی۔ بعض وقت یہ طویل عمل خیال کے مختلف و متصادم دھاروں کی بنا پر الجھ جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں فکر کے زبانی تحریری یا عملی اظہار میں پیچیدگی، بے ربطی یا عدم استقلال پیدا ہوجاتا ہے۔ انسانی ذہن اپنے اردگرد چیز کو دیکھتا ہے اس کو سمجھنا چاہتا ہے وہ ایک چیز کا دوسری چیزوں سے رشتہ اور تعلق بھی سمجھنا چاہتا ہے‘ خود اپنے وجود پر غور کرتا ہے دوسرے انسانوں کے وجود اور انسان کائنات کے رشتے، نیز انسان اور اللہ کے رشتے پر بھی اس کا ذہن غورو فکر کرتا ہے اور کائنات میں معاشرے میں، خاندان میں اپنی حیثیت کو متعین کرنا چاہتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں