قارئین! میں اپنے ایک دیرینہ دوست محمد یوسف صاحب کی سچی آپ بیتی سنتا ہوں۔ جو انہوں نے مجھے سنائی ۔ ان کی کہانی ان ہی کی زبانی سنیں:۔بیس سال پہلے میں ایک جگہ بچوں کو قرآن پاک پڑھاتا تھا۔ میرے شاگرد مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری کا گزشتہ چند سالوں سے مستقل قاری ہوں۔ وقتاً فوقتاً اپنے تجربات و مشاہدات عبقری قارئین کیلئے بھیجتا رہتا ہوں ۔ اللہ اس ادارہ کو مزید ترقی و کامرانی نصیب فرمائے۔ آمین!۔
قارئین! میں اپنے ایک دیرینہ دوست محمد یوسف صاحب کی سچی آپ بیتی سناتا ہوں۔ جو انہوں نے مجھے سنائی ۔ ان کی کہانی ان ہی کی زبانی سنیں:۔بیس سال پہلے میں ایک جگہ بچوں کو قرآن پاک پڑھاتا تھا۔ میرے شاگرد مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔ وہ رات کو بہت دیر تک پڑھتے رہتے تھے‘ میں نے ایک رات بچوں سے کہا: آپ جلدی کیوں نہیں سوجاتے۔ آدھی رات تک پڑھتے رہتے ہو‘ لڑکوں نے جواب دیا: ہمارے میٹرک کے امتحان نزدیک ہیں‘اس لیے ہمیں ڈبل پڑھنا پڑھتا ہے۔ ایک تو قرآن مجید کا سبق جبکہ دوسرا سکول کا سبق بھی یاد کرنا ہوتاہے۔ اچانک مجھے ایک تجویز آئی میں نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ بھئی! مجھے بھی پڑھایا کریں‘ میں بھی اس سال میٹرک کا امتحان دوں گا۔ لڑکوں نے کہا: سرجی! اب تو داخلے چلے گئے ہیں‘ آپ کو لیٹ فیس داخلہ لینا پڑےگا۔ میں نے ہامی بھرلی۔ ایک رات ایک لڑکا مجھے ریاضی اور انگلش پڑھاتا جبکہ دوسری رات دوسرا لڑکا مجھے سبق پڑھاتا تھا۔ اسی طرح دن گزرتے گئے۔ امتحان کا وقت بھی قریب آپہنچا۔ میں نے تو چار کتابوں کی بھرپور تیاری کی تھی میں نے سوچا باقی تین کتابوں کا امتحان سپلیمنٹری میں دے دوں گا۔ میں نے چار کتابوں کے ساتھ باقی کتب کا بھی ہلکی پھلکی تیاری کرکے امتحان دے دیا۔ میرے شاگردوں نے بھی تمام مضامین کا امتحان دیا۔ وقت گزرتا گیا۔ میں رزلٹ کے آنے تک ایک وظیفہ بھی پڑھتا رہا۔ میں اللہ سے دعا کرتا رہا۔ اے اللہ! مجھے کامیابی عطا فرما۔ تو قارئین! پھر یوسف صاحب ٹھنڈا سانس بھر کر کہنے لگے: جس دن رزلٹ آنا تھا میں نے اپنا رول نمبر اپنے شاگردوں کو دے دیا میرا بھی رزلٹ دیکھ کر آنا۔ جب لڑکے واپس آئے تو مجھے مبارکباد دینے لگے۔ سرجی! آپ تو تمام مضامین میں پاس ہوگئے ہیں۔ میں نے کہا: میں نہیں مانتا۔ میں نے تو صرف چار کتابوں کی بھرپور تیاری کی تھی باقی تو میں نے بس ایسے ہی پیپرز دئیے تھے۔ میں نے جب خود گزٹ پر دیکھا تو میں سب مضامین میں پاس تھا۔ مہینے کے بعد میرا رزلٹ کارڈ بھی آگیا۔ لیکن! میرے سب شاگردوں کی ایک یا کسی کی دو سپلیاں لگی ہوئی تھیں۔ پھر سب لڑکوں نے کہا: سرجی! آپ کوئی وظیفہ پڑھتے رہے اس لیے آپ پاس ہوگئے ہیں ہمیں بھی بتائیں۔ قارئین! پھر یوسف صاحب کہنے لگے: میں نے اپنے شاگردوں کو وظیفہ بتادیا۔ وظیفہ یہ ہے: نماز فجر میں دو سنت پڑھ کر فرض پڑھنے سے پہلے یعنی سنتیں پڑھ کر اکتالیس بار سورۂ فاتحہ بمع تسمیہ پڑھیں۔ تسمیہ کو سورۂ سے ملا کر پڑھیں۔ اکتالیس دن تک‘ زیادہ دن تک بھی پڑھ سکتے ہیں‘ ناغہ نہ کریں۔ کوئی بھی مشکل ہو جو حل نہ ہورہی ہو انشاء اللہ مشکل جلدی ٹل جائے گی۔ صرف جائز کاموں کیلئے یہ وظیفہ پڑھیں۔ یقین اور توجہ کے ساتھ پڑھیں۔ حرام کاموں سے بچیں نماز کی پابندی کریں۔ نماز باجماعت پڑھنے کی کوشش کریں اور پھر کمال دیکھیں کہ کیسے ناممکن ممکن میں بدل جاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں