غیرمسلموں سے سےتحفہ قبول کرنا
سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ ایلہ (علاقہ) کے بادشاہ نے رسول کریم ﷺ کی خدمت میں ایک سفید رنگ کا خچر تحفہ بھیجا اور آپ ﷺ نے اسے ایک چادر عطا فرمائی۔ (البخاری 14812)۔ یہ علاقہ شام کے شروع اور حجاز کے آخر میں تھا۔ اس بادشاہ کا نام یوحنا بن روبہ بتایا جاتا ہے اور یہ عیسائی تھا۔ (شرح مسلم اللنوی: 121/4)۔رسول کریم ﷺ کی ضروریات کیلئے سیدنا بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کسی یہودی سےقرض لیاکرتے تھے۔ وقت قریب آگیا لیکن ادائیگی کی کوئی صورت نہ بنی۔ انہوں نے بھاگ جانے کا سوچ لیا تو صبح منہ اندھیرے نبی ﷺ کی طرف سے پیغام آگیا کہ یہ چار اونٹ اور ان پر لدا ہوا سامان (کپڑے اور خوراک وغیرہ تھی) لے لو اور قرض اتارلو۔ یہ مجھے علاقہ فدک کے بادشاہ نے تحفہ دیا ہے۔ (ابوداؤد 3055)۔ یہ حاکم بھی غیرمسلم تھا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں