ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
رزقِ روحانی بھی مقسوم ہے: پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو راہِ طریقت ہے اس کے لیے بھی کچھ لوگ پیدا کیے جاتے ہیں۔ جو صرف اسی کام کیلئے مخصوص ہوتے ہیں‘ اگر آپ اس کام پر چل رہے ہیں تو سمجھ لیں کہ اللہ نے آپ کواس کے لیےپیدا کیا ہے اور اگلی بات سن لیں۔ یہ فقرہ سدا یاد رکھیے گا:’’ جس طرح رزق جسمانی مقسوم ہوتا ہے اس ہی طرح رزقِ روحانی بھی مقسوم ہوتا ہے۔‘‘ اس کا خلاصہ بھی بیان کرتا ہوں:جس طرح رزق جسمانی مقسوم ہوتا ہے۔ قسمت میں رزق لکھاہوتا ہےاورپتا نہیں ہوتا کہ یہاں سے رزق ملنا ہے یا نہیں ملنامگر اللہ دے دیتا ہے۔ مقسوم ہے ناں! جیسے ہم کہتے ہیں اسکی قسمت کا رزق لکھا تھا پتا نہیں کتنی جگہوں سے آیا لیکن کھانا اس نے تھا اس کے منہ میں گیا ہے۔ جس طرح رزق جسمانی مقسوم ہے قسمت کا لکھا ہے اور وہیں جانا ہےاسی طرح یہ رزق روحانی، یہ فقیروں سے روحانی رزق جو پا رہے ہیں نا ں؟یہ بھی رزق ہے۔زم زم کی دعا کا اہم نکتہ:میں جب بھی زم زم پیتا ہوں ایک دعا ہے ’’ دَاءٍ‘‘اس میں دو نیتیں کرتا ہوں۔ نکتہ کی بات ہے ضمناً یاد آئی۔(۱) ایک رزق جسمانی کی نیت کریں کہ اے اللہ میرا رزق وسیع کر دے، علم نفع والا ہو ایسا نہ ہو کہ ساری دنیا کی میں نے پی ایچ ڈی کی ہے ،اللہ کی پہچان ہی نہ ہو سکے۔ وہ علم کوئی نفع والا ہے؟ کتے کو مالک کی پہچان نہ ہو سکےوہ کتا نہیں ہو سکتا۔ اسی طرح جو علم رب کی اوراسکے حبیبﷺ کی پہچان نہ کرا سکا وہ علم ہی کیسا ہے!اس کو چاہے دنیا دانش مند کہےیا چاہے اسکالر کہےلیکن یہ علم اس کے لئے نفع بخش ہے جو رب کی پہچان نہیں کرا سکا ،وہ علم نفع والا نہیں۔(۲)رزق روحانی کی نیت کریں۔مثال کے طور پر بندہ سب جگہ چکر کاٹ کے جب ایک فقیر کے پاس جاکر ٹکتا ہے تو اس کا دل وہاں ٹک جاتا ہے۔ پھر کہتا ہے بس میں نے یہاں آنا ہے۔ اب اسے ستر بندے روکیں وہ نہیں رکتا۔ معلوم ہوا اس کا روحانی رزق مقسوم یہیں ہے۔(جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں