Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

بہارِ رفتہ کی یادیں

ماہنامہ عبقری - فروری 2009ء

٭حضرت بلال رضی اللہ عنہ امیہ بن خلف کے غلام تھے۔ اسلام قبول کرنے کے جرم میں امیہ اپنے اس جانثار اور وفا دار غلام کو طرح طرح سے اذےتیں دیتا۔ دھوپ میں کھڑا رکھتا۔ کھانے کو کوئی چیز نہ دیتا۔ مشکیں باندھ کر لکڑیوں سے پیٹتا ۔ غصے میں اس کا پارہ چڑھتا تو گرم ریت پر لٹا کر گرم پتھر چھاتی پر رکھ دیتا۔ اسی پر بس نہیں ان کے گلے میں رسی ڈال کر چھوکروں کے حوالے کر دیتا کہ مکہ کی سنگلاخ چٹانوں پر گھسیٹتے پھریں۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی جلد بری طرح چھل جاتی مگر استقامت کے اس پتلے کا حال یہ تھا کہ وہ ہر طرح کے مصائب جھیلتے اور اس دوران زبان سے مسلسل احد احد ےعنی اللہ ایک ہے کی صدا بلند کرتے۔ آخر کار حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے بلال رضی اللہ عنہ کو امیہ سے خرید لیا اور پھر انہیں آزاد کر دیا۔ ٭حضرت خالد رضی اللہ عنہ بن ولید نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی دعوت کی اور ان کے لئے کھانا تیار کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کھانا دیکھ کر فرمایا۔ ” ہمارے لئے یہ چیزیں ہیں تو فقرا مہاجرین کےلئے کیا تھا۔ ان حضرات کو تو سیر ہونے کےلئے جو کی روٹی مےسر نہ تھی۔ حضرت خا لد رضی اللہ عنہ نے کہا: ” اے امیر المو منین رضی اللہ عنہ ! ان حضرات کےلئے تو جنت ہے۔“ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ”ان حضرات نے جنت کے ساتھ کامیابی حاصل کر لی اور ہمیں دنیا میں یہ حصہ مل گیا۔ سو وہ تو ہم سے بہت سبقت لے گئے۔“ ٭شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصر میں دو امیر زادے ر ہتے تھے۔ ایک نے علم حاصل کیا اور دوسرے نے مال و دولت جمع کیا۔ آخر کار ایک زمانے کا بہت بڑا عالم بن گیا اور دوسرے کو مصر کی بادشاہت مل گئی۔ بادشاہ بننے کے بعد اس نے اس عالم کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور کہا ”میں حکومت تک پہنچ گیا اور تیری قسمت میں غربت و مسکینی آئی۔ “ عالم نے کہا ” اے بھائی! مجھے اللہ تعالیٰ کا شکر تجھ سے زیا دہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ میں نے پیغمبروں کا ورثہ ےعنی علم پایا اور تو نے فرعون و ہامان کی میراث ےعنی مصر کی حکومت پائی ہے۔ کجا خود شکر ایں نعمت گزارم کہ زور مرد م آزای ندارم (میں اس نعمت کا شکر کیسے ادا کروں کہ میں لوگوں کو ستانے کی طاقت نہیں رکھتا ےعنی بنی نوع انسان کو مجھ سے فائدہ پہنچتا ہے اور تجھ سے نقصان ،پس دیکھ لے خدا کا فضل کس پر زیادہ ہے۔)
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 682 reviews.