اولاد کا ہر مسئلہ حل:وہ خواتین جن کے بچے پیٹ میں مرجاتے ہیں یا وقت سے پہلے تولید ہوکر مرجاتے ہیں الغرض بچوں کا کوئی مسئلہ ہو اولاد کی کوئی الجھن ان سب کیلئے اس بوڑھے عجیب الخلقت جن نے کہا کہ یہ والشمس پڑھنا بہت بہت بہت عجیب الاثر ہے ۔ مخلوق خدا کے دکھ برداشت نہیں ہوتے: فرمانے لگے مجھے دنیا کی سیر کا بہت شوق رہا‘ اور میں نے پوری دنیا کی سیر کی ہوئی ہے۔ میں سالوں گھر سے دور نکل جاتا تھا اور سالوں کے بعد جب گھر لوٹتا تھا تو بہت رنجیدہ ہوتا کیونکہ مخلوق خدا کے دکھ اور درد مجھ سے برداشت نہیں ہوتے تھے اور یہ دیکھ کر میں حیران ہوتا۔ مخلوق خدا کے دکھوں میں جنات کا ہاتھ: ان سب کے پیچھے زیادہ جنات اور تھوڑا جادو کا ہاتھ ہوتا ہے چونکہ انسان جادو کو زیادہ سمجھتا ہے اس لیے ان کو جنات پر یقین تو ہے لیکن جادو کا اثر اپنے ذہن اور اپنی باتوں اور اپنے تذکروں میں زیادہ لیتا ہے۔ میرے اندر ایک احساس ہوا کہ کیوں نہ کوئی ایسا طریقہ ہو میں سورۂ والشمس میں کمالات اور اس کے فائدے ایسے لوگوں تک پہنچاؤں جن کو فاسق اور فاجر گندے اور کالے جنات تنگ کرتے ہوں۔ بوڑھا عالم جن یہ باتیں کرتے کرتے ایک پل میں کھڑا ہوگیا اور ادھر ادھر دیکھنے لگا ہم حیران اسے کیا ہوا؟پھر بیٹھ گیا اور بیٹھ کر اپنے گھٹنوں میں سر دے کر سسکیاں لے کررونے لگ گیا ۔ہم حیران‘ آخر یہ ایسا کیوں کررہا ہے؟اجڑے لوگوں کیلئے سورۂ شمس کے کمالات:تو کہنے لگا اصل بات یہ ہے مجھے ایک دم جذباتی کیفیت پیدا ہوگئی تھی اور میں اپنی کیفیت سے بے خود ہوگیا تھا اور میں نے سمجھا کہ شاید کوئی ایسا مسیحا اور ہمدرد آگیا ہے جو اجڑے لوگوں کو سورۂ شمس کے کمالات بتائے اور ایسی ماؤں کو جو اپنی گودیں ہری کرنا چاہتی ہیں اور جو اپنی گودوں میں لعل کھیلتا دیکھنا چاہتی ہیں اورجن کےدلوں میں درد ہے‘ سوز ہےا ور جو اپنی سانسوں میں بچے کی سانسیں ساتھ ملانا چاہتی ہیں۔اولاد نہ ہونے کا بڑا سبب: وہ یہ بات کہہ کر پھر رو پڑا اور کہنےلگا سچ پوچھئے اولاد نہ ہونے کے اسباب میں ایک سبب یہ بھی ہے کہ مائیں پاکیزہ نہیں رہتیں اور میاں بیوی جب ملتے ہیں تو اپنی خلوتوں میں اللہ کو یاد نہیں کرتے کچھ نہ کریں کم از کم تین دفعہ اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ضرور پڑھ لیں۔ وہ جن پرزور لہجے اور اپنی بات پر زور دیتے ہوئے چیخ کر کہنے لگا یقین جانیے جواَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم تین دفعہ پڑھ لیتے ہیں‘ کوئی گندے سے گندا جن خبیث سے خبیث جن اور کوئی غلیظ سے غلیظ جن میاںبیوی کے درمیان نہیں آتا۔ میرا یہ پیغام انسانوں تک پہنچادو: اگر یہ نہ پڑھا تومیاں بیوی جب آپس میں ملتےہیں تو ان کے ملنے کے دوران گندے جنات اس عمل میں ساتھ شامل ہوکر لطف لیتے ہیں اور آنے والی نسلوں کو برباد کرتے ہیں۔ اس لیے میرا پیغام ان انسانوں تک ان لوگوں تک پہنچا دو کہ وہ ازدواجی ملاقات سے پہلے تعوذیعنی اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم کا اہتمام ضرور کریں۔اولاد کے مسائل حل کرنےکا عجیب روحانی عمل: وہ جن ٹیک لگا کر بیٹھا اور اپنا پہلو سمیٹتے ہوئے مزید کہنےلگا کہ جس جس نے بھی والشمس پر محنت کی اور کوشش کی کوئی مجھے ایسا فرد یاد نہیں کہ اس کی اولاد کے مسائل حل نہ ہوئے ہوں اور اس کی نسلیں ہری بھری نہ ہوئی ہوں اور اس کو بیٹے جیسی دولت نہ ملی ہو مجھے یاد نہیں۔ ہم ان کی یہ بات سن رہے تھے اچانک ایک ہوا کا ایک بہت بڑا بھگولہ اور جھکڑ چلا جب وہ چلا ہم سارے اس بھگولے کی طرف متوجہ ہوئے جب اس بھگولےکی طرف متوجہ ہوئے ہم حیران ہوئے یہ کیا ہوا؟ ساڑھے تین ہزار میل سے چل کر آیا جنات کا مجمع:تھوری دیر ہوئی اس میں سے بہت سارے مرد بہت ساری عورتیں نکلیں اور ہمارے اردگرد آکر کھڑی ہوگئیں اور حیرت سے ہمیں دیکھنے لگیں۔ عالم جن اپنی کیفیت میں ایسا مدہوش تھا اسے کسی چیز کا احساس نہ رہا‘ میں نے عالم جن کا بازو تھاما تو اس نے آنکھیں کھولیں اور میری طرف دیکھا میں نے کہا آپ ذرا خاموش ہوں ایک بہت بڑا مجمع جنات کا اچانک آگیا ہے۔ ہم سب خاموش رہے ۔حاجی صاحب نے ان سے پوچھا کہ آپ حضرات کیسے آئے؟ بے اولاد جنات کا قافلہ:تو انہوں نے عجیب بات سنائی کہا کہ اب ہم یہاں سے ساڑھے تین ہزار میل دور رہتےہیں‘ ہمیں پتہ چلا کہ ایک صاحب ہیں‘ وہ بے اولادی کیلئے کوئی حل بتاتے ہیں تو ہم اس بے اولادی کے حل کیلئے نکلے ہم میں سے اکثر وہ خواتین ہیں جن کی اولاد نہیں ہے‘ ساتھ ان کے شوہر اور ان کے والدین بھی ہیں۔ یوں بنتے بنتے ایک بہت بڑا قافلہ بن گیا اوریہ قافلہ ملنے آیا، ہم نے ادھر ادھر سے پوچھا تو بہت سے جنات نے بتایا کہ وہ حضرات فلاں جگہ بیٹھے ہیں یوں ہم ڈھونڈتے ڈھونڈتے آپ حضرات تک پہنچے۔بوڑھی خاتون جننی کا واویلا اور صحابی بابا کی تسلی: ان میں سے ایک بوڑھی خاتون مجمع سے باہر آئی‘ ہاتھ جوڑ کر صحابی بابا کے پاؤں پڑگئی کہ آپ کو اللہ کا واسطہ آپ کسی نہ کسی طرح ہمارامسئلہ حل کریں اور کسی نہ کسی طرح ہمارے ساتھ ہماری مدد کریں۔ صحابی بابا نے انہیں تسلی دی کہ تم مایوس نہ ہو پریشان نہ ہو انشاء اللہ تمہیں ضرور بالضرور اس کا راستہ ملے گا۔صحابی بابا نے تسلی دی اور ان سب کو بٹھایا۔ تم بالکل صحیح وقت پر پہنچے:اسی دوران حاجی صاحب نے کچھ کھانے پینے کی چیزیں منگوائیں‘ ان کو کھلایا پلایا تسلی دی اورفرمایا تم وقت پر پہنچے سوفیصد اسی مسئلے پر بات چیت ہورہی تھی اور بے اولادی کے لیےبھی تذکرے ہورہے تھے اور اسی کے علاج کیلئے ساری محنت ہورہی تھی۔ جب سب نے کھاپی لیا اور کچھ تسلی ہوئی تو میں نے بوڑھے عالم جن سے عرض کیا کہ آپ بجائے اس کے کہ ایک ایک کو سورۂ والشمس کی ترکیب بتائیں‘ آپ سب کو سورہ والشمس کا مستقل لیکچر دے دیں اور انہیں اس کے کمالات‘ برکات اس کی تاثیر اور اس کی کیفیات بتائیں۔بوڑھے عالم جن نے دیا مجمع کو پرسوز درس:بوڑھے عالم جن کھڑے ہوگئے اس وقت ان کا وجدان بڑھ گیا اور ان کی کیفیات بڑھ گئیں‘ درد، سوز بڑھ گیا‘ ان کی توجہ بڑھ گئی۔ سارے مجمع کو متوجہ ہوکر روتے سسکتے لہجوں کے ساتھ سارے مجمع متوجہ کرکے بوڑھےعالم جن نے جو بات کہی میں چاہوں گاکہ قارئین کو وہ بات سنا دوں۔اے قوم جنات میں آپ کو بے اولادی کا وظیفہ نہیں دینا چاہتا:بوڑھا عالم جن بولا: اے جنات کا لشکر! میں خود بھی جن ہوں اللہ کے فضل سے میں جنات کے اس قافلے سے ہوں جس قافلے کا تعلق شاہی خاندان سے ہے اور شاہی خاندان بھی وہ شاہی خاندان جنہوں نے ہمیشہ اسلامی حکومت کی ہے اور جنات کے کسی گروہ کو یا انسانوں کےکسی گروہ کو آج تک تکلیف نہ دی درد اور دکھ نہ دیا پریشان نہیں کیا۔ اے جنات کا گروہ! میرا جی نہیں چاہتا کہ میں آپ کو بے اولادی کیلئے کوئی حل بتاؤں۔ جنات کو ہمیشہ انسانوں کو تکلیف دیتے دیکھا ہے: میں نے اپنی صدیوں پرانی زندگی میں جنات کو تکلیف دکھ اور پریشانی دیتے دیکھا ہے اور جنات کو مخلوق خدا خاص طور پر انسانوں کو نقصان اور حاملہ عورتوں کے بچے اور ان کے حمل کا دشمن دیکھا ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ادھر حمل ٹھہرا اُدھر جنات نے اپنی شرارت کی یا ایک مہینہ یا تین مہینہ یا پانچ یا سات مہینے اوریوں حمل گرگیا۔ میں نے مردہ جسموں کے بچوں کے ساتھ ماؤں کو لپٹتے روتے دیکھا کہ شاید یہ زندہ ہوجائیں اور ادھر اس خبیث جن کو ہنستے مسکراتے دیکھا کہ انسان ہمارے بعد پیدا ہوگئے ہیں‘ ہم انسانوں سے پہلے تھے‘ یہ دھرتی‘ یہ دنیا ہماری ہے‘ یہ زمین ہماری ہے‘ یہاں کا اقتدار یہاں کا قبضہ یہاں کا ملک اور یہاں کی حکومت ہماری ہے‘ یہ انسان کون ہیں؟ ہم جنات ہیں اور ہم نے انسانوں کو جینے نہیں دینا: کیوں آئے ہم نے انہیں نہیں جینے دینا ہم نے ان کی نسلوں کو ختم کرنا ہے۔ بوڑھا عالم جن جذبات کی کیفیت کےساتھ چیخا اس کی اس درد بھری آواز کو سارا مجمع سن رہا تھا۔ بوڑھے مرد‘ بوڑھی عورتیں رو رہے تھے‘ باقی تمام سکتے کے عالم میں اس کی آواز کو سن رہے تھے۔میاں بیوی کے ازدواجی تعلقات میں جنات کی شرارتیں:وہ کہنے لگا: میں عالم ہوں بڑھاپےکی سرحدیں پار کررہا ہوں‘ میری آنکھ نے یہ مناظر بھی دیکھے کہ کچھ خبیث جنات جب میاں بیوی ملتےہیں ان کے ساتھ شامل ہوجاتے ہیں‘ اس سرور اور سکون کے لمحات کو چھین لیتے ہیں جس کی وجہ سے میاں بیوی میں تسلی نہیں ہوتی اورتسکین نہیں ہوتی اور یوں آپس میں گھریلو جھگڑے‘ طلاقیں اور گھر اجڑ جاتے ہیں اور نہ بھی اجڑیں تو ساری زندگی ایک دوسرے کے لیے دل میں نفرتیں زیادہ اور محبتیں ختم یا کم ہوجاتی ہیں۔ ظالم جنات تم نے انسانوں کا جینا ختم کیا ہوا ہے‘ تم رکاوٹیں ایسی پیدا کرتے ہو جس سے نقصان اور حادثات ہوتےہیں جس سے ہر بندہ کہتا ہے کہ مجھے چوٹیں زیادہ لگتی ہیں۔ اے قوم جنات میں تمہیں کیسے سمجھاؤں: اے قوم جنات میں تمہیں کیسےسمجھاؤں میرا جی نہیں چاہتا کہ میں تمہیں اولاد کیلئے کوئی عمل بتاؤں۔ تھوری ہی دیر میں چیخ و پکارکی آواز آئی‘ جنات مرد‘ جنات عورتیں چیخنے لگے۔ کیا ظالموں کی سزاہمیں بھی ملےگی ہم تو ظالم نہیں ہیں۔ ہمیں خالی جھولی نہ بھیجیں‘ آخر ہم کہاں جائیں؟کیا ہم بے آسرا بے سہارا بے یارومددگار چلے جائیں گے؟ کیا ہم اتنا لمبا سفر کرکے آئے ہیں اب ہمیں خالی جھولی بھیجیں گے کیا ہم کسی اور دروازے کو جاکر چھانیں ہم اور آخر کہاں جائیں؟ یہ چیخ و پکار تھی یہ نالاں و فریاد تھا‘ یہ غم کی آوازیں تھیں۔آؤ میں تمہیں بتاؤں کہ جنات نے لوگوں کے گھر کیسے برباد کیے: قارئین! یقین جانیے! ان آوازوں سے خود میرے آنسو نکل گئے لیکن! بوڑھے عالم جن نے ان کی آوازیں سنی ان سنی کردیں اور بوڑھا عالم جن کہنے لگا آؤ میں تمہیں بتاؤں! آؤ میں تمہیں نقشے دکھاؤں آؤ میں تمہیں اجڑے گھروں کی کہانیاں سناؤں‘ آؤ میں تمہیں سسکتی ماؤں کے وہ درد بھرے قصے اور وہ درد بھری انوکھی داستانیں سناؤں کہ جنات نے ان کے گھروں کو کیسے برباد کیا اور جنات نے ان کی زندگیوں کو کیسے اجاڑا؟ میں خود جن ہوں اور مجھے جنات سے دل سے نفرت ہے:میں خود جن ہوں لیکن مجھے جنات سے دل سے نفرت ہے۔ آپ بتائیں میں نفرت کیوں کرتا ہوں؟ اپنی قوم سے نفرت کروں؟ یہ ہو نہیں سکتا لیکن میرا اندر کا درد‘ میرا اندر کا غم اور میرے اندر کی سوچیں مسلسل ایک بات کو کہہ رہی ہیں کہ لوگو! اگر اپنے آپ کو سنبھالنا ہے اور اگراپنے آپ کو سلجھانا ہے تو لوگوں پر ظلم کرنا چھوڑ دو‘ میرے رب کو کفر برداشت ہے لیکن ظلم برداشت نہیں ۔تم سب فرعونی ہو: ظلم بھی ایسا جو ماؤں سے بچے چھین لے یہ کام تو فرعون نے کیا تھا بوڑھا عالم جن چیخ رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ تم سب فرعونی ہو ‘جاؤ میں تمہیں کچھ نہیں بتاؤں گا۔
جاؤمیں دکھ درد کا مداوا نہیں کروں گا۔ میں دنیا پھرا ہوں‘ میں نے عالم دیکھا ہے میں صدیوں لوگوں کے درد دکھ اور غم دیکھاپھر میں نے ایک عمل کا چلہ کیا ہے۔ آخر میں ایک نتیجے پر پہنچا ہوں ایک ایسا قرآن کا عمل ہے جس سے اولاد ہوسکتی ہے لیکن میں تمہیں نہیں بتاؤں گا تم کیوں آئے؟ جاؤ جس طرح آئے ہو اسی طرح واپس چلے جاؤ ۔وہ رو رہا تھا‘ سسک رہا تھا‘ چیخ بھی رہا تھا۔ اس کے لہجے میں درد ‘اکتاہٹ‘ جھنجھلاہٹ اور سوز تھا۔ اس کے لہجے میں ایک کیفیت تھی اور وہ کیفیت بتارہی تھی یہ کچھ کردے گا یہ کچھ کرنا چاہتا ہے۔ میں یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا‘ ادھر سے جنات کے پورے مجمع میں آہ و بکا کہرام اور رونا تھا۔ آخرکار اس سارے معاملے کو حاجی صاحب اورصحابی بابا نے سلجھایا‘ دونوں کھڑے ہوگئے اور اس جن کو پکڑ کر بٹھایا اور حکم دیا کہ آپ خاموش ہوجائیں‘ اگر آپ سمجھتے ہیں میرا مقام اور عمر آپ سے زیادہ ہے تو خاموش ہوجائیں۔ بوڑھا عالم سسکیاں لیتے خاموش ہوگیا اورنیم بے ہوشی کی حالت میں گرگیا ‘اس کو دباتے رہے‘ تھوڑی دیر میں اس کو ہوش آیا۔ پانی پلایا ‘پھر صحابی بابا نےا س کو سمجھایا آپ جو کہہ رہے ہیں وہ سچ اور حقیقت ہے اورسچ ہمیشہ سچ رہتا ہے۔ آپ یہ بھی تو دیکھیں ان درد مندوں کے دردوں کا مداوا آخر کیا ہے؟ بہت تسلی دی اور اسے ترغیب دی اور کہا کہ میرا حکم ہے کہ اس آئے مجمع کو سورۂ والشمس کے فوائدا ور کمالات اور ترکیب ضرور بتائیں تاکہ یہ لوگ خالی ہاتھ واپس نہ جائیں ہرے بھرے واپس جائیں۔سورۂ والشمس کی ترکیب اور فوائد و کمالات: آخر کار بوڑھے عالم جن نے پہلے ترکیب بتائی کہ جو شخص سورۂ والشمس روزانہ صرف چالیس بار پڑھے ہر دفعہ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اول و آخر سات بار درود ابراہیمی یا وہ خود نہیں پڑھ سکتا تو اس کی طرف سےکوئی اور پڑھ لے‘ چالیس دن‘ ستر دن‘ یا نوے دن اور اگر مراد حاصل نہ ہو تا حصول مراد جب تک مرا د حاصل نہ ہو یہ پڑھے ۔ترکیب بتانے کے بعد بوڑھا عالم جن اپنی پوری کیفیت کے ساتھ اپنی درد مند آواز کے ساتھ پھر بولا کہ دیکھو میں نے تمہیں یہ ترکیب بتادی ہے اب جو شخص اس کو یقین کے ساتھ دھیان اور درد کے ساتھ اور پورے اعتماد کے ساتھ کرے گا وہ اس کا سوفیصد نفع پائے گا دیکھو جلدی نہ کرنا ‘عجلت نہ کرنا‘ چالیس مرتبہ صبح و شام پڑھنا اگر سارا دن پڑھنا تواور بہتر ہے اور گھر کے سارے افراد ضرور پڑھنا اگر گھر کے سارے افراد نہ پڑھ سکے تو خود ضرور پڑھنا۔سالہا سال کے تجربات و مشاہدات میںا یک انمول ہیرا:بوڑھا عالم جن کہنے لگا یہ علم میری زندگی کے سالہا سال کے تجربات و مشاہدات میں ایک انمول ہیرا ہے‘ ایک انمول موتی ہے اور کوئی بھی شخص آج تک اس کو میں نے یہ عمل بتایا ہو اس کا مسئلہ اور خاص طور پر اولاد کا مسئلہ حل نہ ہوا ہو مجھے یاد نہیں۔ ایسے ایسے لوگوں کو اس کا کمال ملا اس کی تاثیر ملی جو اپنی اولاد کے بارے میں آخر کار مایوس ہوکر بیٹھ گئے تھے اور انہوں نے فیصلہ کیا تھا بس! اب بے اولادی ہمارا مقدر ہے ہم ہمیشہ بے نام و نشان اس دنیا سے چلے جائیں گے۔ انہیں اس کا سوفیصد رزلٹ ملا، اور سوفیصد کمال ملا۔کیا واقعی اس عمل سے اولاد ہوسکتی ہے؟ اور ایسا رزلٹ اور ایسا کمال کہ کسی کو شاید یقین ہی نہ آئے کہ واقعی ایسا ہو بھی سکتا ہے یا نہیں جنات کا تمام مجمع یہ ساری باتیں بہت اعتماد یقین اور توجہ سے سن رہا تھا اور مسلسل رو رہے تھے اور بہت سے لوگوں کے منہ سے جزاک اللہ‘ شکریہ! مرحبا کے الفاظ نکل رہے تھے اور وہ لوگ بہت ٹکٹکی باندھ کر یہ ساری باتیں سن رہے تھے۔ سنتے سنتے ایک خاتون بولی کیا واقعی اس عمل سے اولاد ہوسکتی ہے؟ کیا واقعی اس سے میری بہو کی جھولی بھرجائے گی؟ بس یہ بات کیا تھی شاید کوئی آگ لگانے والی بات تھی؟بے یقین کو کبھی فائدہ نہیں ہوگا: ایک پل میں بوڑھا عالم جن جوکہ بہت زیادہ جلالی لیکن بہت باکمال! بولا :آپ جیسے بے یقین کو کبھی فائدہ نہیں ہوگا۔ جو شرطیں مانگیں‘ ضمانتیںمانگیں۔ کیا میں رب ہوں؟ کیا قرآن میرا بنایا ہوا ہے؟ کیا میں نبی ہوں؟ کیا قرآن میرے اوپر اترا ہے؟ آخر تم نے یہ بات کیوں کہی؟ ٹھیک ہے میں مزید عمل کے فائدے نہیں بتاتا۔ بوڑھے عالم جن کے جلال کو دیکھ کر صحابی بابا پھر اٹھے تسلی دی اور کہانہیں۔ وہ بوڑھی خاتون اپنے دردوں اور اپنی پریشانیوں کا بوجھ ہلکا کرتے ہوئے یہ سوال کررہی تھی‘ آپ ان کوبتائیں‘ناراض
نہ ہوں۔ گمان اور تصور سے بالاتر واقعات: میں سوچنے لگا آج کی محفل میں جو آناً فاناً جتنے واقعات ہوئے ہیں ایک تو گمان تصور اور خیال میں نہیں تھے اوریہ جتنے واقعات ہوئے ہیں ان واقعات کا ہماری زندگی سے کتنا گہرا تعلق ہے اور اگر آج صحابی بابا نہ ہوتے تو میرے خیال میں یہ تمام قصے کہانیاں ادھورے رہ جاتے اور لوگوں کو جتنے کمالات ملنے تھے وہ نہ مل پاتے‘ شاید جنات کے قافلے کا آنا بھی ایک بہت بڑی سعادت تھی‘ وہ ساڑھے تین ہزار میل سے سفر کرتے کرتے یہاں پہنچے تو شاید ان کا آنا بھی ایک بہت بڑی خیرخواہی تھی‘ یہ باتیں میں بیٹھا سوچ رہا تھا اور بوڑھا عالم جن مسلسل بتائے جارہا تھا اور کہے جارہا تھا ایک بات اور کہی۔ نعمتیں رزق،مال، عزت، صحت، برکت اور اولاد: بوڑھا عالم جن کہنے لگا کہ دیکھو ایک میری بات یاد رکھنا اگر تم یہ چاہتے ہو کہ تمہیں اللہ کے ایسے وعدے دوں اور اللہ کی ایسی نعمتیں دوں اور نعمتوں کی بھی انتہا دوں کیونکہ انسان جب اپنی آخری نعمت کو پانا چاہتا ہے یا پھر اپنی بات کی کوئی آخری تصدیق کرتا ہے تو قسم اٹھاتا ہے‘ یہ وہ سورۂ ہے جس میں اللہ جل شانہ نے بہت زیادہ قسمیں اٹھائی ہیں اور قسم اٹھا کر اس رب نے اپنی مخلوق انسان ہوں یا جنات سب کیلئے یہ وعدہ کیا ہے کہ جو شخص اس سورت کو یقین اعتماد توجہ اور پورے بھروسے کے ساتھ پڑھے گا اللہ پاک اس کو پوری کی پوری نعمتیں رزق ،مال، عزت، صحت، برکت، اور اولاد۔۔۔ وہ نعمتیں عطا فرمائے گا۔ جو عمل کرے گا اللہ اس کو ضرور ضرور ضرور دے گا: اس سورت میں سات قسمیں اللہ تعالیٰ نے اٹھا کر ایک انوکھا یقین دلایا ہے‘ اتنی قسمیں اٹھا کر میرے مولا میرے رب نے کہا ہے کہ میرے بندو آؤ اس سورت سے دوستی لگاؤ‘ اس کے کمالات میں ڈوب جاؤ تاثیر میں کھو جاؤ تمہیں بے پناہ نعمتیں رزق اور اولاد ملے گی۔اللہ کے جلال عزت کی قسم‘ اللہ کے وقار کی قسم اور اللہ کے مراتب کی قسم میں اپنے اس علم کی بنیاد پر جو علم نبوتﷺ میرے سینے میں منتقل ہوا ہے اورلوگ مجھے عالم کہتےہیں یہ بات کہتے ہوئے بوڑھے عالم کے لفظ کپکپا گئے اس کی زبان تھرتھرا اٹھی‘ اس کی گونج بڑھ رہی تھی‘ اس کا جلال پورے جوبن پر تھا۔بے اولادی کیلئے بوڑھے عالم جن کا بتایا طبی نسخہ: وہ بوڑھا جن بولا کہ لوگو !میں اس نبویﷺ علم کی بنیاد پر کہہ رہا تھا او رپھر کہہ رہا ہوں جوا س کو یقین کے ساتھ کرے گا اور کچھ عرصہ مستقل مزاجی سے کرے گا اللہ اس کو دے گا اور ضرور دے گا اور پھر بوڑھا عالم جن کہنے لگا کہ اگر تم اس کی تاثیر اور چاہتے ہو پھر ایسا کرو ایک پاؤ کالی مرچ اور ایک پاؤ دیسی اجوائن صاف ستھرا کرکے دونوں کو علیحدہ علیحدہ ڈبوں میں محفوظ رکھیں روز جتنا پڑھیں اس پر دم کریں اور عورت سات کالی مرچ اور ایک چٹکی اجوائن دودھ یا پانی کے ساتھ صبح نہار منہ اور شام عصر کے بعد کھالیا کرے۔ ایک ماہ، تین ماہ، سات ماہ، نو ماہ یا مستقل شفایابی تک کالی مرچ اور اجوائن کا ساتھ استعمال اس کی طاقت تاثیر اس کی قوت اور اس کے کمال کو اور زیاددہ بڑھا دیتا ہے۔صحابی بابا کی پرسوز دعا: بوڑھے عالم جن نے بات ختم کی میں نے صحابی بابا کی خدمت میں عرض کیا آپ جنات کے مجمع کیلئے دعا فرمائیں۔ یہ واپسی کی اجازت چاہ رہے ہیں۔ میں نے جنات کے مجمع کی طرف نظر اٹھائی بہت بہت اور بہت ہی خوش تھے ‘ ان کے دل سے دعائیں نکل رہی تھیں اور پہلے وہ غم سے رو رہے تھے اب خوشی سے رو رہے ہیں ان کا پل پل ان کی سانس سانس ان کے لمحےلمحے محسوس ہورہا تھا کہ ا ب وہ کامیاب جارہے ہیں۔صحابی بابا نے پرسوز دعا فرمائی ان دعا کے لفظوں میں یہ لفظ بھی تھے کہ یااللہ! تو خالق اور کلیم تو مُبْدِیُٔ ہے اور تو بَارِیُٔ ہے۔ اے اللہ! تو چاہے تو اولاد دے دے تو نہ چاہے تو کبھی نہ دے، اے خالق! تیری تخلیق میں اگر کوئی فیصلے نہیں تو آج فیصلے فرمادے‘ اگر تو نے فیصلہ نہیں کیا اور نہیں کرنا توآج کردے۔ اللہ!تیری منت کررہے‘ اے اللہ! تیرے سامنے ہاتھ جوڑ رہے‘ اے اللہ! تیری بار بار منت کررہے‘ اے اللہ! تو چاہے گا تو ان بے اولادوں کو اولاد دے دے گا‘ یااللہ! تو نہیں چاہے گا تو نہیں دے گا۔ مولا !سورۂ شمس تیری کلام ہے اور تجھےا ختیار ہے کہ اپنے کلام کی تاثیر بندوں سے لےلے‘ وحی کی برکات سے بندوں کو محروم کردے‘ مولا!بندے سیاہ کار گنہگار ہیں تو چاہے تو کرسکتا ہے لیکن ایک پل میں اپنی چاہت کو بدل دے‘ اس بات پر بھی قادر اور قدرت رکھتا ہے اے سخی کریم اللہ ان بندوں اور بندیوں کی دعاؤں کو قبول فرما۔ ان کی مناجات اورآہوںکو قبول فرما ان کو اپنے خاص بندوں میں شامل فرما اے اللہ !اے مولا کریم ان کو دنیا و آخرت کی خیروں اوراولاد نرینہ سے نواز۔ آمین! آمین!آمین!!!اصل الفاظ نہیں جذبہ ہوتا ہے:دعا میں کیا درد تھا ‘دعا میں کیا سوز تھا‘ میں ان کی پوری دعا نہیں لکھ پارہا۔ میرے پاس قلم ہی نہیں‘ قلم ہے تو الفاظ نہیں‘ الفاظ ہیں تو وجدان نہیں‘ کیوں؟ اصل جذبہ ہوتا ہے‘ الفاظ نہیں ہوتے اور جذبہ ہی انسان کو یہ سب کچھ کراتا ہےا ور جذبہ ہی انسان کیلئے ساری محنتیں کرواتا ہے۔وہ جنات کا قافلہ چلا گیا۔ پھر ویسے ایک دھول اٹھی بگولہ بنا اور وہ بگولہ اڑتا اڑتاہماری نظروں سے غائب ہوگیا ہم واپس اپنی اسی بات پر اکٹھے ہوئے کہ تذکرہ چل رہاتھاسورہ والشمس کے کمالات کا۔سورۂ والشمس کے کمالات کی کہانی صحابی بابا کی زبانی: صحابی بابایہ ساری باتیں سن چکے تھے اور بہت خوش ہوئے اور فرمانے لگے چلو آج اس بات کی وجہ سے ایک نیا احساس ہوا کہ سورۂ والشمس کے کیا کمالات ہیں۔ تو صحابی بابا بتانے لگے کہ اگر آپ چاہیں تو میں سورۂ والشمس کا اپنا ایک واقعہ سنادوں توصحابی بابا نے اپنے سورۂ والشمس کے کمالات بتانا شروع کیے۔ فرمانے لگے میں کائنات کے راز پراسرار چیزیں اور حیرت انگیز باتیں آپ کو بعد میں بتاؤں گا پہلے اگر آپ چاہیں تو مجھ سے یہ سن لیں تاکہ وہ عجیب الخلقت زیرزمین رہنے والی جناتی دنیا اگر لوگوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہیں تو ہم کیوں نہیں پہنچاسکتے؟ حالانکہ اس وقت موضوع یہ نہیں لیکن میں یہ چاہتا ہوں کہ میرے پاس سورہ الشمس کے کچھ تجربات‘ کچھ فائدے اور کچھ نفع ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں