بیت الخلا کی دعا کا کمال
مئی 2014ء کے ایک جمعہ کا واقعہ ہے میرے پرائیویٹ سکول کی اول جماعت کی بچی کو جنات نے تنگ کیا‘ بندہ جھنگ صدر میں تھا۔ میں نے کسی سے کہا کہ اگر اس بچی کے گھر والوں کو یاقہار والا عمل بتایا جائے تو اسے فائدہ ہوگا۔میں یہ بات کرکے بیت الخلاء میں رفع حاجت کیلئے داخل ہوا اور دعا پڑھنا بھول گیا۔ جب فارغ ہوکر نکلنے لگا تو کسی نادیدہ طاقت نے مجھے پیچھے گرادیا‘ مری کہنیاں اور پیٹھ متاثر ہوئی‘ پھر دوبارہ اٹھنے کی کوشش کی مگر مجھے دوبارہ پیچھے کی طرف گرا دیا گیا۔ اب کہنیاں زخمی ہوچکی تھیں اور پیٹھ میں سخت درد شروع ہوچکا تھا۔پانچ منٹ کے بعد میں نے تیسری دفعہ نکلنے کی کوشش کی مگر پھر وہی ہوا جو پہلے ہوتا رہا‘ چوتھی بار تھوڑاسا اٹھا ہی تھا کہ نادیدہ طاقت نے مجھے دھڑام سے پیچھے کو گرا دیا۔ بندہ بے حس ہوچکا تھا‘ گھروالوں نے دیکھا کہ ابھی تک بیت الخلا سے باہر نہیں نکلا‘ خوش قسمتی سے بندہ نے کنڈی نہیں لگائی تھی۔ اہل خانہ نے مجھے بے ہوش پایا‘ مجھے چارپائی پر باہر لٹایا‘ پورے پانچ گھنٹے میں بے حس و حرکت بغیر کوئی پہلو بدلے پڑا رہا۔ پھر ہوش میں آیا تو سارا واقعہ بیان کیا مگر دو دن متواتر زبردست بخار رہا۔ یہ صرف ایک غلطی کا اثر تھا کہ بندہ نے نبویﷺ دعا پڑھے بغیر بیت الخلا میں قدم رکھا تھا۔ میں تمام پڑھنے والےقارئین کی خدمت میں التجا کرتا ہوں کہ جب بھی لیٹرین میں جائیں مسنون دعا پڑھ کر داخل ہوں ورنہ آپ کے ساتھ بھی وہ حشر ہوسکتا ہے جو میرے ساتھ ہوا تھا۔
صدقہ دیا بچہ تندرست:میرے ایک دوست محکمہ بلڈنگ میں سب انجینئر ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے اور رزق حلال کھانے والے ہیں۔ ان کا بیٹا اچانک بیمار ہوگیا‘ ڈاکٹر صاحب سے تشخیص کرائی اور انہوں نے کافی خطرناک بیماری کا بتایا۔ انہوں نے ادویات کا بل بنوایا اور گھر آکر اتنی ہی رقم فی سبیل اللہ خرچ کردی اور التجا کی کہ یااللہ! صحت وزندگی تیرے ہاتھ میں ہے اگر مہربانی فرمادے تو تیرا کرم ہے‘ دوسرے روز سے بچے نے سنبھلنا شروع کردیا۔ تیسرے روز ڈاکٹر صاحب کو چیک کرایا‘ ڈاکٹر صاحب بچے کی اتنی جلدی صحت یابی پر حیران تھے کہ ابھی اور ڈرپس لگنی باقی تھیں کہ بچے کو مکمل شفاء نصیب ہوچکی تھی۔(پرنسپل (ر) غلام قادر ہراج‘ جھنگ صدر)۔
شوگر سے نجات کے آسان نسخہ جات
وجوہات: میٹھی اور نشاستہ خوراک کا بکثرت استعمال شوگر کا باعث بنتے ہیں۔ نشہ آور ادویات یا شراب نوشی کی کثرت سے شوگر ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ ذہنی دباؤ‘ کام کی زیادتی یا غم اور پریشانی سے بھی انسان کو شوگر کا مرض لگتا ہے۔ دماغ ، حرام مغز ، جگر اورآنتوں وغیرہ پر ضرب لگنے سے بھی مرض ہوتا ہے۔ کثرت مباشرت سے بھی اس مرض کے حملہ آور ہونے کا خدشہ ہے۔علاج نسخہ نمبر 1: ھوالشافی: کلونجی 20 گرام‘ کاسنی کا بیج 15 گرام‘ میتھی کے بیج 10 گرام اور حب الرشاد10 گرام۔ طریقہ استعمال: سب کا سفوف بنا کر آدھا چمچ کھانے کےبعد صبح وشام ہر ماہ دس روز استعمال کریں۔نسخہ نمبر2: چرائتہ اور کلونجی کامدر ٹنکچر ہم وزن ملالیں۔ مذکورہ بالا چار چار قطرے پانی میں ملا کر صبح وشام ہر ماہ دس دن استعمال کریں۔شوگر کی علامات: مریض کے گردوں میں سوزش ہوجاتی ہے جس سے گردوں میں جلن اور درد محسوس ہوتی ہے۔ مریض کو پیاس شدت سے لگتی ہے اور بار بار اس کا منہ خشک ہوجاتا ہے۔ اس مرض میں پیشاب بار بار آتا ہے مریض کو بھوک زیادہ لگتی ہے‘ کھانا صحیح طور پر ہضم نہیں ہوتا۔ مریض قبض کا شکار ہوجاتا ہے کبھی بخار بھی ہوجاتا ہے۔ مریض دن بدن کمزور اور دبلا ہونے لگتا ہے اس کی نبض سست ہوجاتی ہے۔ مریض کواکثر سردکی شکایت ہوتی ہے نظر کمزور ہوجاتی ہے اور وہ چڑ چڑا ہوجاتا ہے۔کھانے کی تدابیر: روزانہ صبح 15 بادام اور 150 گرام بھنے چنے کھانا تقویت بخش ہے۔ سبز ترکاریاں ساگ‘ کھیرا‘ ٹماٹر اور بندگوبھی، کریلے فائدہ مند ہیں۔ بکرے کاگوشت‘ مرغی اور مچھلی کھانے میں حرج نہیں ہے۔ ایسے پھل جو میٹھے ہوں مثلاً آلوچہ‘ لوکاٹ‘ شہتوت سرخ‘ سیب وغیرہ
پتھری کی اقسام اور علاج
کیلشیم فاسفیٹ‘ انڈے کی طرح گول زرد رنگ ملائم پتھری ہوتی ہے۔ کیلشیم اگزالیٹ‘ یہ کانٹے دار بھاری پتھری ہوتی ہے۔ یورک ایسڈ یہ چھوٹی پتھری ہوتی ہے۔ھوالشافی: ریوند چینی دو گرام‘ قلمی شورہ دو گرام‘ نوشادر دو گرام‘ کلونجی ایک گرام اور جوکھار ایک گرام۔ طریقہ استعمال: ان سب کا سفوف تیار کرکے پانی کے ساتھ کھانا کھانے کے بعد دوپہر شام ایک چمچ روزانہ استعمال کریں۔ انشاء اللہ تعالیٰ شفاء ہوگی۔ نوٹ: جب پتھری نکل جائے تو دوائی بند کردیں۔ پیشاب رک جانا: دو گرام مکئی کے بھٹے کے بال لے کر ایک پاؤ پانی میں گرم کریں جب پانی آدھا پاؤ رہ جائے تو اس میں پانچ قطرے کلونجی کا تیل ڈال کر مریض کو پلایا جائے۔ (کامران طور‘ تلہ گنگ)۔
درود پاک پڑھا اور فرسٹ پوزیشن مل گئی
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!یہ 2005ء کی بات ہے‘ اس وقت میں نے بی اے کے فائنل پرچے دئیے ہوئے تھےاور مجھے اپنے رزلٹ کی بہت فکر تھی کیونکہ کچھ پرچے ٹھیک نہ ہوئے تھے۔میں تہجد کے وقت روزانہ 6666 مرتبہ درود پاک پڑھنا شروع کردیا۔ یہ وظیفہ میں نے بی اے کے امتحان میں فرسٹ ڈویژن کی کامیابی کیلئے پڑھا تھا۔جس وقت میں یہ وظیفہ پڑھتی تھی تو مجھے اپنے کمرےسے اللہ ھو اللہ ھو کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں۔ اس کے بعد میں امتحان میں فرسٹ ڈویژن کے ساتھ پاس ہوگئی‘ اس کے کچھ دنوں کے بعد مجھے ایک بزرگ دکھائی دینا شروع ہوگئے‘ حقیقت میں جو اب بھی مجھے کبھی راستے میں کسی بھی روپ میں نظر آجاتے ہیں جسے ہی میں ان کے قریب جاتی ہوں وہ غائب ہوجاتے ہیں۔ ان کا حلیہ کچھ اس طرح ہے‘ سفید کپڑے ہیں‘ سفید ڈاڑھی ہے‘ کندھے پر رومال رکھا ہوا ہے‘ بہت چمکتا ہوا چہرہ ہے‘ ضعیف ہیں‘ چمکتی ہوئی بلکہ بہت ہی زیادہ چمک والی گولڈن رنگ کی مردانہ گھڑی پہنی ہوئی ہے۔یہ سب اس درود پاک کا وظیفہ کرنے کے بعد مجھے نظر آنا شروع ہو ا ہے۔میں نے درج ذیل درود شریف پڑھا:۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ صَلٰوۃً کَامِلَۃً وَّسَلِّمْ سَلَامًا تَآمًّا عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ تَنْحَلُّ بِہِ الْعُقَدُ وَتَنْفَرَجُ بِہِ الْکُرْبُ وَتُقْضٰی بِہِ الْحَوِآئِجُ وَتُنَالُ بِہِ الرَّغَآئِبُ وَحُسْنُ الْخَوَاتِمِط وَیَسْتَسْقَی الْغَمَامُ بِوَجْھِہِ الْکَرِیْمِ وَعَلیٰ اٰلِہٖ وَاَصْحٰبِہٖ فِیْ کُلِّ لَمْحَۃٍ وَّنَفْسٍ بِعَدَدٍ مَّعْلُوْمٍ لَّکَ یَآاَللہُ یَااَللہُ یَااَللہُ۔ اٰمِیْنٌط بِرَحْمَتِکَ یٰاَرْحَمَ الرَّحِمِیْنَ۔
زحمت رحمت میں تبدیل:یہ درود گوناگوں روحانی اسرار کا خزینہ ہے بلکہ اس میں حصولِ معرفت کا راز چُھپا ہے جسے عارفوں اور ولیوں کے سوا کوئی نہ جان سکا۔ لہٰذا اہلِ روحانیت میں اس درود شریف کو بہت اہمیت حاصل ہے۔اس کے علاوہ رمضان المبارک میں اعتکاف کے دوران بھی اگر یہی درود پاک پڑھا جائے تو اللہ تعالیٰ اسے بےشمار روحانی اسراروں سے نوازے گا۔دنیوی فائدہ یہ ہے کہ اس درود پاک کو پڑھنے والا ہمیشہ رنج و غم اور پریشانیوں سے محفوظ رہتا ہے۔ لہٰذا جب کسی پر کوئی مصیبت آئے تو فوراً اس درود پاک کا ورد کرنا چاہیے انشاءاللہ مصیبت فوراً ختم ہو جائے گی یعنی زحمت رحمت میں تبدیل ہو جائے گی۔(س،ل)۔
خون صاف چہرہ روشن
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرے پاس کچھ نسخہ جات ہیں جو میں قارئین کی نذر کررہا ہوں:۔کڑوی پھکی: گیس‘ موٹاپادور‘ اخراج گیس‘ معدہ کی اصلاح کرتی ہے‘ خون کو صاف کرکے چہرے کو صاف روشن کرتی ہے۔ ھوالشافی: برگ سہورایک پاؤ‘ پنیر ڈوڈی ایک پاؤ‘ کالی جیری دس تولہ۔ تینوں ادویات کو کوٹ چھان کر سفوف بنالیں۔ مقدار خوراک: آدھا چمچ چائے والا صبح وشام ہمراہ پانی دیں۔ پھوڑے ‘ پھنسی‘ خارش اور تمام جلدی امراض میں بھی مفید ہے۔گنٹھیا عرق النساء‘ درد کمر ہر قسم کے دردوں کی لاجواب مفید و مجرب دوائی: ھوالشافی: تخم ہرمل پانچ تولہ‘ سورنجاں شیریں پانچ تولہ‘ مالکنگنی پانچ تولہ‘ کچلہ مدبر دو تولہ‘ رائی پانچ تولہ‘ پپلا مول پانچ تولہ‘ موچرس پانچ تولہ‘ ریوند خطائی پانچ تولہ‘ ہلیلہ سیاہ پانچ تولہ‘ سنڈھ پانچ تولہ‘ کلونجی پانچ تولہ‘ پوست ہلیلہ زرد پانچ تولہ‘ چوب چینی پانچ تولہ‘ دھتورہ سیاہ کا بیج پانچ تولہ‘ مصبر ایک تولہ۔تمام ادویات کوٹ چھان کر فل سائز کیپسول بنالیں۔ ایک کیپسول صبح و شام بعد از غذا ہمراہ دودھ لیں۔گنٹھیا جس میں ورم ہو: ھوالشافی: پوست بیخ مدارپانچ تولہ‘ اجوائن دیسی پانچ تولہ‘ کلونجی پانچ تولہ تمام ادویات کوٹ چھان کر سردیوں میں فل سائز کیپسول صبح و شام استعمال کریں۔ گرمیوں میں 500mgکا کیپسول بھرلیں صبح و شام بعدازغذا استعمال کریں۔لاجواب نسخہ ہے۔
ہرقسم کی کھانسی کا مجرب جوشاندہ: گل بنفشہ تین ماشہ‘ گاؤزبان دو ماشہ‘ سونف تین ماشہ‘ تخم خطمی تین ماشہ‘ عناب پانچ دانے‘ ملٹھی تین ماشہ‘ منقیٰ سات عدد‘ لسوڑی نو عدد‘ پرسیاؤشاںدو ماشہ‘دھوکر ایک پاؤ پانی میں خوب جوش دیں‘ چھان کر چینی ڈال کر نیم گرم پی لیں۔ مفید و مؤثر مجرب ترین ہے۔لاتعداد مرتبہ کا آزمایا ہوا ہے۔
(حکیم محمد سلیم‘ دنیاپور)
ہرمقصد پورا‘ ہر طرح کی حفاظت
کیا آپ کو پتہ ہے؟ قرآن پاک میں پانچ آیات ایسی بھی ہیں کہ ہر آیت میں دس ’’ق‘‘ ہیں اور جن کی تلاوت کرنے سےا نسان کی ہرطرح سے حفاظت ہوتی ہے اور جس مقصد کیلئے پڑھی جائیں وہ مقصد پورا ہوتا ہے اور وہ دس ’’ق‘‘ والی پانچ آیت درج ذیل ہیں:۔۱
اَلَمْ تَرَ اِلَی الْمَلَاِ مِنْۢ بَنِیٓ اِسْرٰٓءِیْلَ مِنْۢ بَعْدِ مُوْسٰیۘ اِذْ قَالُوْا لِنَبِیٍّ لَّہُمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِکًا نُّقٰتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ قَالَ ہَلْ عَسَیْتُمْ اِنْ کُتِبَ عَلَیْکُمُ الْقِتَالُ اَلَّا تُقٰتِلُوْا قَالُوْا وَمَا لَنَاۤ اَلَّا نُقٰتِلَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ وَقَدْ اُخْرِجْنَا مِنْ دِیٰرِنَا وَاَبْنَآئِنَا فَلَمَّا کُتِبَ عَلَیْہِمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْہُمْ وَاللہُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ﴿البقرہ۲۴۶﴾
۲ لَقَدْ سَمِعَ اللہُ قَوْلَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللہَ فَقِیْرٌ وَّنَحْنُ اَغْنِیَآءُ ۘ سَنَکْتُبُ مَا قَالُوْا وَقَتْلَہُمُ الْاَنْۢبِیَآءَ بِغَیْرِ حَقٍّ وَّ نَقُوْلُ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِیْقِ ﴿آل عمران۱۸۱﴾
۳ اَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْنَ قِیْلَ لَہُمْ کُفُّوْٓا اَیْدِیَکُمْ وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتُوا الزَّکٰوۃَ ۚ فَلَمَّا کُتِبَ عَلَیْہِمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِیْقٌ مِّنْہُمْ یَخْشَوْنَ النَّاسَ کَخَشْیَۃِ اللہِ اَوْ اَشَدَّ خَشْیَۃً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ کَتَبْتَ عَلَیْنَا الْقِتَالَ ۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَا اِلٰی اَجَلٍ قَرِیْبٍ قُلْ مَتٰعُ الدُّنْیَا قَلِیْلٌ ۚ وَالْاٰخِرَۃُ خَیْرٌ لِّمَنِ اتَّقٰی ۟ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِیْلًا ﴿النساء۷۷﴾ ۴
وَاتْلُ عَلَیْہِمْ نَبَاَ ابْنَیْ اٰدَمَ بِالْحَقِّ ۘ اِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنْ اَحَدِہِمَا وَلَمْ یُتَقَبَّلْ مِنَ الْاٰخَرِ قَالَ لَاَقْتُلَنَّکَ قَالَ اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللہُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ ﴿المائدہ۲۷﴾
۵قُلْ مَنْ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ قُلِ اللہُ قُلْ اَفَاتَّخَذْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖٓ اَوْلِیَآءَ لَایَمْلِکُوْنَ لِاَنْفُسِہِمْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا قُلْ ہَلْ یَسْتَوِی الْاَعْمٰی وَالْبَصِیْرُ اَمْ ہَلْ تَسْتَوِی الظُّلُمٰتُ وَالنُّوْرُ اَمْ جَعَلُوْا لِلہِ شُرَکَآءَ خَلَقُوْا کَخَلْقِہٖ فَتَشٰبَہَ الْخَلْقُ عَلَیْہِمْ قُلِ اللہُ خٰلِقُ کُلِّ شَیْءٍ وَّہُوَ الْوٰحِدُ الْقَہّٰرُ ﴿الرعد۱۶﴾
(غلام یٰسین رحمانی‘ مظفرگڑھ)
علم کے آڑ میں جہل بک رہا ہے
پاکستان جانے کی بڑی کشش میرے لیے یہ بھی ہوتی ہے کہ وہاں سے میں اپنی من پسند کتابوں کی خریداری کرتا ہوں جو اکثر بلواسطہ یا بلاواسطہ دین سے متعلق ہوتی ہیں۔ اس بار بھی ایک لمبی فہرست لے کر اردوبازار کراچی جاپہنچا جن کتابوں کو خریدنے کا متمنی تھا، ان میں ایسی تصنیفات شامل تھیں جو آسانی سے کسی دکان پر میسر نہیں تھیں۔ ایک بڑی دکان پر یہ طے پایا کہ مالک دکان اپنے ملازمین کے ذریعے ان کتابوں کو پورے اردوبازار میں تلاش کروائے گا‘ کتابیں ضحیم اور نادر ہونے کے باوجود بھی نہایت مناسب قیمت میں مجھے حاصل ہوگئیں۔ اسی اثناء میں میلے کچیلے کپڑوں میں ملبوس ایک شخص آیا اور اس نے کسی کتاب کا دکان مالک سے تقاضا کیا وہ ایک بہت چھوٹا سا کتابچہ تھا۔ اس غریب آدمی نے قیمت پوچھی تو دکاندار نے آٹھ سو روپے کہا!!! میں چونکا کہ مجھے تو ہزاروں صفحات کی نادر کتاب بھی چھ سو روپے تک میں حاصل ہورہی ہے تو پھر اس چند صفحات کے کتابچے میں ایسا کیا ہے جو یہ آٹھ سو روپے کا ہے؟ غریب گاہک نے تقاضا کیا کہ بھائی سات سو میں یہ کتابچہ دے دو مگرمالک دکان نے جھڑک کر کہا کہ ایک پیسہ بھی کم نہ ہوگا لینا ہے تو لو ورنہ نکلو!!! اس میلے کچیلے لباس والے نے آٹھ سو روپے جیب سے نکالے اور جھپٹ کر وہ کتابچہ لےلیا۔ میں حیرت سے یہ ماجرا دیکھتا رہا‘ اس کے جاتے ہی میں نے دکان مالک سے پوچھا کہ بھائی یہ کیسی کتاب تھی جس کی اتنی اہمیت ہے؟ دکاندار نے نرم لہجے میں کہا: سر آپ اسے چھوڑ دیں میں نے مسلسل اصرار کیا تو اس نے مجبور ہوکر بتایا کہ یہ ہندوؤں کے سفلی عملیات کی ایک تصنیف تھی جس کے منہ مانگے دام مل جاتے ہیں۔ اس نے مزید بتایا کہ اس طرح کی اور بھی کئی کتابیں ہیں اور سب سے زیادہ اردوبازار میں یہی بکتی ہیں۔ میری موجودگی میں ہی کتابیں سپلائی کرنے والا ایک شخص وہاں آیا تو میں یہ دیکھ کر دنگ رہ گیا کہ ان اسلامی یا علمی کتب کے بیچ میں کتنے ہی ایسے چھوٹے چھوٹے عملیات کے کتابچے رکھے ہوئے تھے جنہیں دکاندار نے فوری خرید لیا میں افسردہ دل سے وہاں کھڑا رہ گیا۔ آج میرا یہ بھرم بھی ٹوٹ گیا تھا کہ ان کتابچوں سے سجی دکانوں کی رونق صرف علم دوست اشخاص سے ہے یہاں تو علم کے عین درمیان میں جہل بک رہا تھا‘ یہاں تو دین کی صدا لگا کر کفر کا بازار گرم تھا‘ میں نے کتابوں کی قیمت ادا کی اور بوجھل قدموں سے گھر کی راہ لی۔
(عظیم الرحمٰن عثمانی‘ کراچی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں