پچھلی امتوں میں سے کسی فرد کی عمر ہزار سال تھی اور وہ عابد و زاہد اور متقی اور پرہیز گار بھی رہا لیکن اسے اجرو جزا ہزار سالوں کی ہی ملےگی۔ لیکن امت محمدﷺ کی امت کا ایک فرد اگر اسی سال کی عمر پارہا ہے ار وہ اسی سال مسلسل شب قدر بھی پارہا ہے تو اس کا اجرو ثواب 6666 سال اور 8مہینوں سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ کہاں ہزار سال اور کہاں 6ہزار 6 سو 66سال۔ کتنے خوش قسمت اور نصیب والے ہیں وہ لوگ جو شب قدر کی قدرو منزلت کو سمجھتے ہیں۔ شب قدر کی تلاش و جستجو کرتے ہیں۔ اللہ کے پیارے اور متقی بندوں کے نزدیک تو ہر رات قدر کی رات ہوتی ہے۔ وہ ہر رات اللہ کے حضور عاجزی سے سجدہ ریز ہوتے ہیں اور خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ہر رات گناہوں سے بچتے ہیں جس دن یا رات کوئی گناہوں سے بچ گیا وہ دن یا رات اس کیلئے عید کی طرح ہے۔ سب سے بڑی خوشی کی بات یہی ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کا محبوب و پیارا بن جائے۔(حبیب القمر مدنی)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں