محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری بہن 14 سالہ جب وہ چھٹی کلاس میں پڑھتی تھی‘اسے وہاں سے اثرات شروع ہوگئے‘ شروع میں گردن توڑ بخار ہوا‘ ہم ایک ماہ ہسپتالوں میں لیے گھومتےپھرتے رہے‘ بعد میں کسی عامل کے پاس لے گئے‘ کبھی کہیں‘ کبھی کہیں لیکن آرام نہ آیا پھر ایک عامل کو دکھایا انہوںنے عمل دیا اور خود بھی کیا شکرخدا کا جو پہلے نہ کھاتی تھی نہ ہی پیتی تھی اور منہ بند کیا تھا اس نے کھانا پینا شروع کردیا لیکن اکثر رات کو چیختی تھی اور ہم ساری رات جاگ کر گزارتےتھے۔مگر اب کبھی رات کو ایسے ہو تو ہم وہی عامل کی دی گئی قرآن کی آیات پڑھتے ہیں تو میری بہن آرام سے سوجاتی ہے اور ہم بھی آرام سے سوتے ہیں۔ یقیناً قرآن ایک زندہ معجزہ اور شفاء اور برکت ہے۔ وہ آیات سورۂ مومنون کی آخری چار آیات ہیں۔ یہ آیات خاص فضیلت رکھتی ہیں۔ بغوی اور ثعلبی نے حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت کیا ہے کہ ان کا گزر ایک ایسے بیمار پر ہوا جو سخت امراض میں مبتلا تھا‘ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے اس کے کان میں سورۂ مومنون کی یہ آیتیں افحسبتم سے لے کر آخر تک پڑھ دیں‘ وہ اسی وقت اچھا ہوگیا۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے ان سے دریافت کیا کہ آپ نے اس کے کان میں کیا پڑھا؟ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے عرض کیا کہ سورۂ مومنون کی آخری چار آیات پڑھی ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کےقبضہ میں میری جان ہے اگر کوئی آدمی جو یقین رکھنے والا ہو یہ آیتیں پہاڑ پر پڑھ دے توپہاڑ بھی اپنی جگہ سے ہٹ سکتا ہے۔ (سبحان اللہ!) (م۔م،بھکر)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں