مردوں کو چاہیے کہ وہ گھر میں اپنی خواتین کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ ہروقت وضو میں رہیں اور صبح‘ دوپہر‘ شام کا کھانا بھی وضو کی حالت میں تیار کریں‘ جب بھی وضو ٹوٹے فی الفور دوبارہ کرلینا چاہیے‘ گھر میں خواتین کو وضو کرتے ہوئے کوئی دقت نہیں ہوتی
محمد ظفراقبال‘ اسلام آباد
آج کل ہر گھرانہ معاشی تنگی کا شکار ہے‘ مفلسی کا شکار ہے‘ تنگدستی جاتی نہیں ہے‘ جتنی آمدن ہو پوری نہیں پڑتی‘ گھر میں ہر وقت بے چینی رہتی ہے‘ گھر کے تمام افراد کی ضروریات پوری نہیں ہوتیں‘ آئے دن لوگ معاشی تنگی اور تنگدستی سے تنگ آکر خودکشیاں کرتے ہیں‘ غریب لوگ اپنے بچوں تک کو بیچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو نہ تو خودکشی کرنی چاہیے اور نہ ہی اپنے بچوں کو بیچنا چاہیے بلکہ صرف اللہ کریم کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور اپنے نبی پاک ﷺ کے ارشادات پر عمل کرنا چاہیے لیکن ہم نے تو اللہ اور اللہ کےر سول ﷺ کی طرف سے تو منہ ہی موڑ لیا ہے جس کی وجہ سےآج ہر گھرانہ معاشی مسائل سے دوچار ہے۔ ان مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے چند مایہ ناز مجربات پیش خدمت ہیں:۔مردوں کو چاہیے کہ وہ گھر میں اپنی خواتین کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ ہروقت وضو میں رہیں اور صبح‘ دوپہر‘ شام کا کھانا بھی وضو کی حالت میں تیار کریں‘ جب بھی وضو ٹوٹے فی الفور دوبارہ کرلینا چاہیے‘ گھر میں خواتین کو وضو کرتے ہوئے کوئی دقت نہیں ہوتی‘ جب وہ ہر وقت وضو میں رہیں گی تو ان کا دل عبادت کی طرف بھی مائل ہوگا اور انشاء اللہ نماز‘ روزے کی پابند ہوجائیں گی‘ اسی طرح مردوں کو بھی ہروقت وضو میں رہنا چاہیے۔
خواتین عموماً رات کی بچی کھچی روٹی صبح چھان بورے میں ضائع کردیتے ہیں‘ ایسا نہ کریں بلکہ اس روٹی کے باریک باریک ٹکڑے کرکے کسی برتن میں ڈال کر چھت پر رکھ دیں تاکہ دن کو پرندے کھاتے رہیں۔
خواتین بھی اپنے مردوں کو اس بات کا پابند بنائیں کہ گھر میں کوئی ناجائز ذرائع کی آمدنی نہ لے کر آئیں مثلاً رشوت کا پیسہ‘ کسی کی حق تلفی اور بددیانتی کرکے حاصل کی گئی رقم وغیرہ۔۔۔ صرف اپنے پیشہ کے حساب سے حق حلال کی آمدنی گھر لے کر آئیں۔
گھر میں سلام کا رواج عام کریں۔ صبح جب سو کر اٹھیں تو تمام افراد ایک دوسرے کو سلام کریں اور گھر کا کوئی بھی فرد جب باہر سے گھر آئے تو گھر میں داخل ہوتے وقت السلام علیکم کہنا چاہیے خواہ کوئی گھر میں موجود ہو یا نہ ہو۔ ہم الگ گھرمیں ایک دوسرے کو سلام کرتے ہوئے شرماتے ہیں اس شرم کو دور کریں۔نہایت ہی سادہ زندگی گزارنے کی عادت بنائیں‘ نمود و نمائش سے بالکل کنارہ کشی اختیار کریں۔ کھانے پینے میں سادگی‘ کپڑوں میں سادگی‘ کھانے پینے میں بے دریغ خرچ کردیا جاتا ہے جس سے ایک طرف تنگدستی‘ دوسری طرف بیماریاں گھر آجاتی ہیں۔ جسم کی ہر بیماری پیٹ سے شروع ہوتی ہے اور پیٹ اس وقت خراب ہوتا ہے جب اسے انواع و اقسام کے کھانوں سےبھرا جائے۔ یقین جانیے! جو مزہ سادہ زندگی گزارنے میں وہ کہیں بھی نہیں۔ سادگی سے انسان کا دل‘ ضمیر‘ روح مطمئن رہتی ہے۔ اللہ کی عبادت میں دل لگتا ہے۔ بیماریاں نزدیک نہیں آتیں۔ معاشی تنگی اور تنگدستی کی سب سے اہم وجہ بھی یہی ہے کہ ہم نے سادگی کو چھوڑ دیا ہے۔
جتنی چادر ہو اتنے ہی پاؤں پھیلائیں‘ یعنی جتنی آمدنی ہو اسی حساب سے خرچ کیا جائے‘ ادھار لینے سے قطعی اجتناب کریں‘ ادھار لینے سے انسان دوسرے کے سامنے بے بس اور ننگا ہوجاتا ہے‘ اپنے آپ کو ننگا ہونے سے بچائیں۔
گھر میں صبح سویرے اٹھ کر نماز وغیرہ سے فارغ ہوکر قرآن پاک کی تلاوت ضرور کی جائے جتنا آسانی سے ہوسکے۔ اس سے گھر میں برکت رہتی ہے۔
صبح و شام ایک ایک تسبیح استغفار‘ درود شریف اور تیسرے کلمے کی پڑھنے کی عادت ڈالی جائے۔ اللہ پاک عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے‘ آمین
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں