افضل صاحب گلاس پانی لے کر آئے تو آدمی بالکل ٹھنڈا ہوچکا تھا۔ اس نے کہا کہ مجھ کو دیجئے‘ میں خود اپنے ہاتھ سے دھولیتا ہوں
مولانا وحیدالدین خاں
محمد افضل لادی والا ممبئی کے رہنے والے ہیں۔کسی کام کے سلسلے میںگھر سے دور تھے اورگھر واپس جانے کیلئے سڑک پر تھری ویلر کے انتظار میں کھڑے ہوگئے۔اس وقت رات کے بارہ بج چکے تھے۔ اتنے میں ایک تھری ویلر آتا ہوا دکھائی دیا۔ اس وقت ان کے منہ میں پان تھا۔ تھری ویلر کو آواز دینے کیلئے انہوں نے جلدی میں پان کو تھوکا۔ اتفاق سے عین اسی وقت ایک مسافر سائیڈ میں آگیا اور افضل صاحب کا پان پورے کا پورا اس کے پاؤں پر جاگرا۔
مسافر فوراً آگ بگولا ہوگیا۔ طیش میں آکر اس نے کہا کہ پان کھاتے ہو اور پان کھانے کی تمیزبھی نہیں۔ مگر افضل صاحب نے گرم الفاظ کا جواب ٹھنڈے الفاظ سے دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی غلطی کا اقرار کرتا ہوں۔ پان کھانا بھی غلط اور پان کھا کر میں نے جو کچھ کیا وہ بھی غلط۔ وہ آدمی تیز ہوتا گیا مگر افضل صاحب نے اس کی اشتعال انگیز باتوں کا جواب دینے کے بجائے کہا کہ مجھے معاف کیجئے۔ اس نے کہا کہ یہ اچھا ہے کہ کسی کے ساتھ کچھ بھی کردو اس کے بعد کہو کہ معاف کردو۔
افضل صاحب نے کہا کہ بھائی میں رسمی معافی نہیں مانگ رہا ہوں۔ میں دل سے معافی مانگ رہا ہوں۔ اب آپ مجھے اجازت دیجئے کہ میں آپ کے پاؤں دھوؤں۔ افضل صاحب نے جب پاؤں دھونے کی بات کہی تو وہ آدمی کچھ نرم پڑا۔ کچھ اور باتوں کے بعد آخرکار وہ راضی ہوا کہ افضل صاحب اس کا پاؤں دھودیں۔ قریب ہی ایک چائے وغیرہ کا ہوٹل تھا۔ افضل صاحب فوراً اس کے پاس گئے اور کہا کہ ’’چچا ایک گلاس پانی دینا‘‘ افضل صاحب گلاس پانی لے کر آئے تو آدمی بالکل ٹھنڈا ہوچکا تھا۔ اس نے کہا کہ مجھ کو دیجئے‘ میں خود اپنے ہاتھ سے دھولیتا ہوں۔ آدمی نے اپنے ہاتھ میں گلاس لے کر دھویا۔ ایک گلاس سے پوری صفائی نہیں ہوئی تو افضل صاحب دوڑ کر گئے اور ایک گلاس مزید پانی لے آئے۔ یہاں تک کہ اس کا پاؤں پوری طرح صاف ہوگیا۔ وہ آدمی افضل صاحب سے لپٹ گیا اور کہنے لگا بھائی آپ جیسا مسلمان میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھا ہے اگر دوسرے مسلمان بھی آپ جیسے ہوجائیں تو سارا جھگڑا ہی ختم ہوجائے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں