قارئین السلام علیکم! دنیا معدنیات سے بھری ہوئی ہے، اللہ کی قدرت ہر پتھر اپنی تاثیرر کھتا ہے ، ہر زمین کی مٹی اپنا ذائقہ اور مزاج رکھتی ہے۔ رب نےکوئی جگہ مٹی، کوئی ریت اور بہت سی پتھروں سے بنائی ہے ۔ اس دنیا میں مقدس پتھر کی عظمت قیمت ہے تو اللہ تعالیٰ نے حجر اسود جیسے جنت کے پتھر کو زمین پر اتارا، جو اسے بوسہ دیتا ہے وہ اس شخص کی سفارش کرے گا۔ پتھر اپنے مزاج ، تاثیر میں اتنے مختلف تو ہیں کہ روایات میں آتا ہے کعبۃ اللہ شریف تعمیر کرنے کے لئے حضرت ابراہیمؑ نے مخصوص پہاڑ سے پتھر اٹھائے اور کعبہ تعمیر کیا، جس پہاڑ کو آج جبل کعبہ کہتے ہیں۔ پتھر کے پہاڑ احد کے بارے میں حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ وہ لوگوں کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے مسکراتا ہے اور لوگ اس کو دیکھ کر مسکراتے ہیں۔ اس طرح طب کی پرانی کتابوں میںہر پتھر کی علیحدہ علیحدہ تاثیر مزاج ذائقہ فوائد لکھے ہیں ۔ راقم کاغان میں دریا ئےکنہار کے کنارے تھا، پانی کی جولہر آتی، اللہ کی شان! ایک دوسرے سے مختلف کئی پتھر ہدیہ کر کے جاتی۔ لوگ باقاعدہ پتھروں کا کاروبار کرتے ہیں ، رئیس لوگ مہنگے سے مہنگے پتھر اپنے گھروں اور کوٹھیوں میں زینت کے طور پر سجاتے ہیں۔ عقیق کا پتھر انگوٹھی میں لگا کر پہننا سنت ہے(حوالہ کے لئے اکابر پر اعتماد کی پوسٹ قسط نمبر 448 دیکھئے) ۔عقیق کے بارے میں کتابوں میںلکھا ہے کہ جو یہ پہنے گا اس کے وقار عظمت میں اضافہ ہوگا لوگوں اور دشمنوں پر اس کا رعب طاری ہو گا۔
پتھر کی طاقت اتنی ہوتی ہے کہ بڑی بڑی کرینیں پتھروں کا ہلا نہیں پاتیں ، چاغی میں جب ایٹم بم کا ٹیسٹ کیا تھا تو پہاڑ کے اندر بم چلایا گیا تھا، پتھروں کی طاقت نے اسے سنبھالا اور کوئی نقصان نہ ہوا۔راقم نے ترکی دورہ ستمبر 2022ء کے دوران بازاروں میں بہت سےپتھر بکتے ہوئے دیکھے جو کہ لوگ لے کر ہدیہ کرتے ہیں یا اپنے پاس رکھتے ہیں۔ اسی دورے میں ترکی کے شہر تارسس میں جانا ہوا، وہاں اصحاب کہف کی غار تھی۔ غار کے اندر ایک اور چھوٹی سی غار تھی، راقم غار کا معائنہ کر رہا تھا تو ایک جگہ پھسلنے لگا، نیچے دیکھا تورنگ برنگے ماربل نما پتھر تھے جن کے اوپر نمی تھی جو کہ قدرتی طور پر پہاڑوں کے اندر موجود ہیں۔
عقیق میں پوشیدہ طاقتیں
عقیق کے پتھر کے بارے میں کتابوں میں تفصیل سے لکھا ہے کہ اگر اس کو پیس کر چورن بنا لیں اور اس چورن کو دانتوں پر ملیں ، دانتوں سے خون کا بہنا، مسوڑھے کمزور ہونا، دانت کمزور ہونا ان سب بیماریوں سے شفاء ملے گی۔ بزرگ فرماتے ہیں ہرطرح کا پتھر بغیر اجازت کے نہیں پہننا چاہیے کیونکہ ہر پتھراپنی مختلف تاثیر رکھتا ہے۔ جس شخص کو غصہ زیادہ آتا ہو، چڑ چڑا پن ہو وہ عقیق کا پتھر پہنے وہ اس میں فائدہ دیتا ہے۔یاد رہےیہ علم صرف طب کی حد تک ہے۔ پتھروں کے فوائد سائنس اور طب نے بیان کیے ہیں ، اس پر پختہ یقین کر لینا بھی بہتر نہیں ہے بلکہ یقین صرف اللہ کی ذات پر ہو۔ پتھر علاج کی غرض سے استعمال ہوتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے ہر چیز میں تاثیر اور کمال رکھا ہے، بس جو سمجھ جائے وہی پا جاتا ہے۔
پتھروں پرعجیب تحقیق
روایات میں آتا ہے کہ عقیق کی انگوٹھی سب سے پہلے حضرت آدمؑ کے ہاتھ میں تھی، یہ عقیق سرخ رنگ کا تھا، عقیق کے کئی رنگ ہیں کالا عقیق، سفید، زرد اور سرخ ، سب سے بہتر سرخ عقیق ہے۔ ڈاکٹر اسمتھ نے بیس سال تحقیق کے بعد کہا ہے کہ جب ایک ہزار سال تک چٹان پر سورج کی شعائیں پڑتی رہیں تو اس کے اندر ایک طاقت پیدا ہوتی ہے، یہ پتھر سورج سے طاقت لیتا ہے۔ اس طرح اگر کوئی عقیق پہنے اور عقیق کو جب سورج کی شعائیں میسر ہو ں گی پھر اس کی اندرونی طاقتیں بحال ہوتی ہیں، اس کا اثر دل پر پڑتا ہے اور دل کی نالیاں کھلتی ہیں ، پتھروں پر بڑی بڑی کتابیں رسالے لکھے گئے ہیں، ان کا علم بہت وسیع ہے ۔ ان پر بیرون ممالک میں پی ایچ ڈی ہوتی ہے۔ اگر کوئی سمجھے۔۔۔!!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں