قارئین السلام علیکم!گردے کی پتھری سےمتعلق ایک مجرب نسخہ لے کر حاضر ہوا ہوں ۔اس مرض کی تکلیف وہی شخص جان سکتا ہے جو اس میں مبتلا ہوا ہو۔مختلف ادویات کےاستعمال کے باوجود بھی زیادہ تر لوگ اس مسئلہ سے نجات حاصل نہیں کرپاتے اور پھر ڈاکٹر اس کا آخری حل آپریشن ہی بتاتے ہیں۔مگر گردے کی پتھری سے نجات کا جو علاج لے کر حاضر ہوا ہوں اس میں بغیر کسی آپریشن کے ہی نجات مل جاتی ہے۔ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کے چکر نہیں کاٹنے پڑتے اور نہ ہی رنگ برنگی ادویات کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔گردے کی پتھری کا یہ علاج والد صاحب کے ذریعہ ملا تھا۔انہوں نے یہ نسخہ بہت سےایسے لوگوںکو استعمال کروایا جن کے گردے میں پتھری تھی‘مگر چند دن یہ نسخہ استعمال کرنے سے انہیں حیرت انگیز طور پرشفاء ملی اور بغیر کسی آپریشن کے پتھری خارج ہو گئی۔ہمارے جاننے والے بہت سے احباب اس نسخہ کی وجہ سے صحت یاب ہوئے۔یہ نسخہ با آسا نی آپ گھر بیٹھے بنا سکتے ہیں۔ہمارا بار رہا کا تجربہ ہے کہ اس کے استعمال سے سات سے آٹھ دن کے اندر پتھری گردے سے نکل جاتی ہے۔نسخہ نوٹ فرما لیں۔
ھوالشافی:اڑھائی کلو دیسی لیموں لے کر ان کا رس نکال لیں۔لیکن اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ جس برتن میں رس نچوڑ کے ڈال رہے ہیں وہ بالکل خشک ہو ‘ اس میں پانی بالکل بھی موجود نہ ہو۔پھر اس رس کو چھان کر کسی خشک بوتل میں محفوظ کر لیں۔پھر چھ عدد کوڈیاں جو پنساری کی دکان سے عام مل جاتی ہیں انہیں بھی لیموں کے رس والی بوتل میں ڈال دیں۔چند دن میں یہ کوڈیاں پگھل جائیں گی۔اس کے بعد اس رس کا ایک چمچ روزانہ خالی پیٹ استعمال کریں۔ سات سے آٹھ دن میں پتھری ختم ہو جائے گی۔یہی نسخہ گردے کےدوسرے امراض میں بھی بہت مفید ہے‘ جن لوگوں کا کریٹین‘ یوریا بڑھ گیا ہو‘گردے کے ڈائیلائیسز ہو رہے ہوں وہ ضرور استعمال کریں۔میں چاہتا تھا کہ اس نسخہ کو عام کردوں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوں اور اپنی دعائوں سے نوازیں۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحت کاملہ عطا فرمائے‘ آمین!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں