مندرجہ ذیل اعمال بزرگان دین اور صالحین کے آزمودہ اور منقول شدہ ہیں جن کے شائع کرنے کا مقصد مخلوق خدا کو تسبیح اور مصلے کے ساتھ غیرشرعی اعمال کے بجائے نوافل و تسبیحات کے ذریعہ جوڑنا ہے۔
ربیع الاول اسلامی سال کا تیسرا مہینہ ہے۔ یہ بڑا فضیلت و برکت والا مہینہ ہے۔ حضور سرور کائناتﷺ کی ولادت مبارکہ اسی ماہ میں ہوئی ۔پہلی مسجد قباء کی بنیاد بھی اسی ماہ میں رکھی گئی۔نبی کریمﷺ کی صاحبزادی حضرت ام کلثومؓ کا حضرت عثمان ذوالنورینؓ سے نکاح بھی ربیع الاول میں ہوا۔اس مہینہ میں نوافل اور اعمال کی بڑی فضیلت ہے۔
زیارت رسول اللہ ﷺ:جو کوئی ربیع الاول کی پہلی شب نماز عشاء کے بعد سولہ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کرکے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد تین تین مرتبہ سورئہ اخلاص پڑھے۔ جب تمام نوافل ادا کرے تو نہایت توجہ و یکسوئی کے ساتھ قبلہ رخ بیٹھے بیٹھے ایک ہزار مرتبہ یہ درود پاک پڑھے:اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہٗ۔پھر باوضو حالت میں ہی پاک صاف بستر پر بغیر کسی سے کوئی کلام کیے سو جائے ان شاء اللہ تعالیٰ اسے حضور نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی زیارت کا شرف حاصل ہوگا۔
مقصد میں کامیابی:ربیع الاول کی دوسری شب نماز مغرب کے بعد دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد 3,3 بار سورئہ اخلاص پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد 11 بار یہ درود پاک پڑھے:اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ وَّ بَارِکْ وَسَلِّمْ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔پھر بارگاہِ الٰہی میں اپنے مقصد و مطلب کے حصول کیلئے دعا مانگے جو بھی جائز دعا مانگیں‘ان شاء اللہ تعالیٰ قبول ہوگی۔
حاجات پوری ہوں گی:- اس ماہ کی تیسری شب کو نماز عشاء کے بعد چار رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھنی چاہیے کہ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد ایک مرتبہ آیت الکرسی پڑھے۔ سلام پھیرنے کے بعد ان نوافل کا ثواب حضور نبی کریمﷺ کی خدمت اقدس میں ہدیہ پیش کرے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ دینی و دنیاوی حاجات پوری ہوںگی۔
بارہ ربیع الاول کے نوافل:بعض روایت کے مطابق اس دن رسول اللہﷺ کی ولادت باسعادت ہوئی ،یہی وہ دن ہے جس میں بوقت ہجرت‘ رسول اللہﷺ واردِ مدینہ ہوئے۔اس روز دورکعت نماز نفل اس طرح پڑھے کہ پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد تین مرتبہ سورۂ کافرون اور دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے ۔ اس کے علاوہ بارہ ربیع الاول کو نماز ظہر کے بعد بیس رکعت نفل نماز دو دو رکعت کرکے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعدسورئہ اخلاص پڑھے۔ نماز پڑھنے کے بعد اس کا ثواب حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ اقدس میں ہدیہ کے طور پر پیش کرے۔ اولیاء کرام رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے ان نوافل پر مداومت اور ہمیشگی رکھی ہے۔ ان نوافل کی مداومت رکھنے والے کو حضور نبی کریم ﷺکی زیارت نصیب ہوتی ہے ‘ پروردرگار عالم جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرماتا ہے۔ حضور سرور کائنات ﷺکی شفاعت نصیب ہوگی‘ ان شاءاللہ۔
کیس ربیع الاول:جو کوئی ربیع الاول کی اکیس تاریخ کو دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد ایک بار سورئہ مزمل پڑھے اور سلام پھیرتے ہی سجدہ ریز ہو جائے اور تین مرتبہ یہ دعا نہایت توجہ و خلوص سے پڑھے:یَاغَفُوْرُ تَغَفَّرْتَ بِالغُفْرِ وَ الْغُفْرُ فِیْ غُفْرِکَ یَاغَفُوْرُ۔ اس کے بعد جو بھی جائز دعا صدق دل سے مانگے‘ قبول ہوگی‘انشاء اللہ۔نوٹـ: سورئہ مزمل زبانی یاد نہ ہو تو نفل میں کوئی بھی سورئہ پڑھ کر بعد میں دیکھ کے سورئہ مزمل پڑھ لیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں